قومی اسمبلی میں سانحہ جعفر ایکسپریس پر قرارداد متفقہ طور پر منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قرارداد وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پیش کی۔

قراداد کے متن کے مطابق ایوان جعفر ایکسپریس واقعے اور تمام دہشت گرد واقعات کی مذمت کرتا ہے، ایسے تمام نظریات جو قومی سلامتی کے متصادم ہیں انہیں پھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

متن کے مطابق ایوان حادثے میں جاں بحق ہونے والے معصوم شہریوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور بہادر سیکیورٹی فورسز کی ستائش کرتا ہے۔ ایوان بلا تفریق رنگ و نسل عوام سے دہشت گردی کے خلاف منظم ہونے کا اعادہ کرتا ہے۔

ایوان سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور انتہا پسندی کی تمام اقسام کی مذمت کرتا ہے جبکہ یہ ایوان بلوچستان واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔

قرارداد پر بلاول بھٹو زرداری، اسد قیصر، راجہ پرویز اشرف، زرتاج گل، وفاقی وزیر پارلیمنٹ امور طارق فضل چوہدری اور فاروق ستار سمیت دیگر نے بھی قرارداد پر دستخط کیے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس

پڑھیں:

متفقہ قومی نصاب کی طرز پر نیا نصاب تعلیم ترتیب دیا جائے، علامہ مقصود دومکی

اپنے بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر متنازعہ اور فرقہ وارانہ مواد کو نصاب تعلیم سے خارج کرکے متفقہ قومی نصاب ترتیب دے، جس میں تمام مکاتب فکر کے بنیادی عقائد اور احترام کو مدنظر رکھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نصاب تعلیم میں فرقہ وارانہ مواد کی شمولیت ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کے کروڑوں محب اہلِ بیت شیعہ و سنی مسلمانوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ 1975 کے متفقہ قومی نصاب کی طرز پر نیا نصاب تعلیم ترتیب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں متنازعہ نصاب تعلیم پر ملت جعفریہ کے تحفظات کے حوالے سے صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ جس میں ماہرین تعلیم، اساتذہ، علماء، وکلاء و دیگر اہم شخصیات کو دعوت دی گئی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کمیٹی کے کنوینئر اور مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وطن عزیز کے تعلیمی نصاب میں دانستہ طور پر ایسے افکار و مضامین شامل کیے جا رہے ہیں جو تکفیری نظریات کی نمائندگی کرتے ہیں اور اہلِ بیت علیہم السلام سے محبت رکھنے والے کروڑوں پاکستانی مسلمانوں کے عقائد اور جذبات کو مجروح کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل نہ صرف شیعہ مسلمانوں کے لیے باعث اذیت ہے بلکہ وہ تمام اہل سنت برادران جو اہلِ بیت (ع) سے محبت کو ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں، ان کے لیے بھی یہ تشویش کا باعث ہے۔ یہ ایک منظم سازش ہے جس کا مقصد نوجوان نسل کو فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلنا اور پاکستان کے وحدت و اخوت کے ماحول کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم کا مقصد نوجوانوں کی فکری، اخلاقی اور ملی تربیت ہونا چاہیے، نہ کہ ایک مخصوص مسلک یا مکتب فکر کے خلاف نفرت پھیلانا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں، بالخصوص وزارت تعلیم، فوری طور پر متنازعہ اور فرقہ وارانہ مواد کو نصاب سے خارج کرے اور ایک ایسا متفقہ قومی نصاب ترتیب دے جس میں تمام مکاتب فکر کے بنیادی عقائد اور احترام کو مدنظر رکھا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین اس سلسلے میں مسلسل جدوجہد کر رہی ہے اور اس مسئلے پر علماء، کرام خطباء و ذاکرین، ماہرین تعلیم، تنظیمی ذمہ داران اور مختلف طبقات کے ساتھ وسیع تر مشاورت کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، تاکہ قومی سطح پر متفقہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ متنازعہ نصاب تعلیم پر ملت جعفریہ کا نقطہ نظر واضح کرنے اور وسیع تر قومی مشاورت اور عوام میں شعور بیداری و آگہی مہم کے حوالے سے ملک بھر کے اہم مقامات نصاب تعلیم کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسی سلسلے میں 9 مئی کو کوئٹہ میں متنازعہ نصاب تعلیم پر ملت جعفریہ کے تحفظات کے حوالے سے صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ جس میں علماء کرام، ماہرین تعلیم، وکلاء، معاشرے کے تمام طبقات کے سنجیدہ افراد کو دعوت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے تمام محب اہلِ بیت، شیعہ و سنی علماء، اساتذہ، والدین اور دانشوروں سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مسئلے پر اپنی آواز بلند کریں اور اس مہم میں مجلس وحدت مسلمین کا ساتھ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی میں بھارت کے خلاف تمام جماعتیں متحد، بھارتی جارحیت پر ایوان ایک زبان
  • بھارتی اقدام کا فیصلہ کن جواب قومی اسمبلی میں جارحیت کیخلاف متفقہ قراراد منظور: سلامتی کونسل کا ان کیمراجلاس 
  • بھارت کیخلاف متفقہ قرارداد سیاسی قیادت کی یکجہتی علامت
  • قومی اسمبلی میں بھارتی اقدامات کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • بھارتی آبی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں قرار داد پیش
  • پاکستان کسی بھی بھارتی اقدام کا فیصلہ کن جواب دے گا، قومی اسمبلی میں قرارداد منظور
  • پہلگام واقعہ اور بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ
  • سلامتی کونسل میں جعفر ایکسپریس حملے کے ثبوت پیش کیے جائیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • متفقہ قومی نصاب کی طرز پر نیا نصاب تعلیم ترتیب دیا جائے، علامہ مقصود دومکی