معروف پاکستانی ماہر تعمیرات یاسمین لاری کا غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے اسرائیلی ایوارڈ لینے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی آرکیٹیکٹ (ماہر تعمیرات) یاسمین لاری نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجاً فن تعمیر میں وولف پرائز (2025) لینے سے انکار کر دیا۔1978 میں اسرائیل میں متعارف کرایا جانے والا یہ انعام سائنس دانوں اور فنکاروں کو ان کی شاندار کامیابیوں پر سالانہ بنیاد پر دیا جاتا ہے اور اس کا مقصد ’لوگوں کے درمیان دوستانہ تعلقات‘ کو فروغ دینا ہے۔یاسمین لاری نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یہ کرنا تھا، میرے پاس کوئی چارہ نہیں تھا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یاسمین لاری
پڑھیں:
امانت و دیانت، عوامی خدمت اور شہر کی تعمیر و ترقی جماعت اسلامی کا وژن ہے، منعم ظفر
تقریبات سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ بدقسمتی سے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کی نا اہلی کے باعث اہل کراچی بے شمار مسائل سے دوچار ہیں، نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی کو 100 ملین گیلن یومیہ پانی کا تحفہ دیا گیا تھا لیکن آج نصف سے زائد آبادی پینے کے پانی سے محروم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ امانت و دیانت کے ساتھ عوامی خدمت اور شہر کی تعمیر و ترقی جماعت اسلامی کا وژن ہے، جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندے محدود وسائل اور اختیارات کی کمی کے باوجود عوامی خدمت کے کاموں میں مصروف ہیں، صرف 2 سال میں جماعت اسلامی نے اپنے 9 ٹاؤنز میں 171 سے زائد پارکس بحال کیے، 42 سرکاری اسکول ازسرنو تعمیر کیے، ایک لاکھ سے زائد اسٹریٹ لائٹس نصب کیں اور کھیلوں کے میدان آباد کیے، گلشن اقبال میں زیڈ اے نظامی روڈ کی از سر نو تعمیر و بحالی اور ناظم آباد نمبر 2 میں صادقین پارک و ارینا کا افتتاح عوام کے لیے تحفہ ہے، ناظم آباد ٹاؤن میں 21ویں پارک کا افتتاح کیا گیا ہے، گلبرگ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن سمیت متعدد علاقوں میں ماڈل محلے تعمیر، جبکہ حیدری مارکیٹ کو ماڈل مارکیٹ میں تبدیل کیا گیا ہے، جس کا افتتاح امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زیڈ اے نظامی روڈ نزد بیت المکرم مسجد گلشن اقبال میں ماڈل روڈ اور ناظم آباد نمبر 2 میں صادقین پارک و ارینا کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کی نا اہلی کے باعث اہل کراچی بے شمار مسائل سے دوچار ہیں، نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی کو 100 ملین گیلن یومیہ پانی کا تحفہ دیا گیا تھا لیکن آج نصف سے زائد آبادی پینے کے پانی سے محروم ہے، گزشتہ 22 برس میں شہر کے لیے پانی کی ایک بوند کا بھی اضافہ نہیں ہوا، کے فور منصوبہ 26 ارب روپے سے شروع ہوا اور آج 125 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے مگر تاحال مکمل نہیں ہوسکا، شہری بھاری بجلی بلوں کی ادائیگی کے باوجود 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کر رہے ہیں، جماعت اسلامی آج بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں موجود ہے اور نیپرا کی ہر سماعت میں بھی شرکت کرکے اہل کراچی کا مقدمہ لڑتی ہے، ہماری مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں گزشتہ دو ماہ کے دوران بجلی کے ٹیرف میں 7 روپے 60 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ہے۔