المرصاد نے لکھا ہے کہ پاکستانی میڈیا اس حملے کو پڑوسی ممالک سے منسوب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ یہ ایک اندرونی مزاحمت ہے اور پاکستانی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ٹرین پر قبضے میں افغانستان کے کردار کے بارے میں پاکستانی فوجی حکام کے دعوے کے جواب میں طالبان کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دوسروں پر الزام لگانے سے پاکستان کا بحران حل نہیں ہوگا اور پاکستان کو حقائق کا سامنا کرنا ہوگا۔ طالبان کے قریبی میڈیا ادارے المرصاد نے بلوچستان ٹرین پر قبضے میں افغانستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے پاکستانی فوجی حکام کے بیانات کے ردعمل میں کہا کہ دوسروں پر الزام لگانے سے پاکستان کا بحران حل نہیں ہوگا۔

المرصاد نے لکھا ہے کہ پاکستانی میڈیا اس حملے کو پڑوسی ممالک سے منسوب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ یہ ایک اندرونی مزاحمت ہے اور پاکستانی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے حکومت کو اس بحران کا حقیقی حل تلاش کرنا چاہیے۔ طالبان کے قریبی ذرائع ابلاغ نے مزید کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ایک نئے مرحلے کا محض آغاز ہو سکتا ہے، اگر پاکستانی حکومت حقائق کو نظر انداز کرتی رہی تو ایسے حملوں میں اضافہ ہوتا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے حقیقی اصلاحات کی جائیں، اگر پاکستان نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا تو یہ ناکامی اس ملک کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے، پاکستانی حکومت نے ہمیشہ اپنی ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کی ہے، اگر پاکستان استحکام چاہتا ہے تو اسے فوجی حل کے بجائے سیاسی، معاشی اور سماجی انصاف پر توجہ دینی چاہیے، ورنہ تاریخ پوچھے گی کہ اس ناکامی کا ذمہ دار کون ہے۔

واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس سانحہ کے متعلق آئی ایس پی آر سمیت تمام حکام اس بات کا انکشاف کر چکے ہیں کہ اس سازش کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی اور اس دہشت گردی کی کاروائی کے دوران بلوچ باغی افغانستان میں سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کیساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔ اسی طرح اس کے کافی شواہد موجود ہیں کہ کالعدم ٹی ٹی پی افغان عبوری حکومت کی سرپرستی اور تعاون کیساتھ پاکستان میں عسکری اور سول اداروں کے خلاف دہشت گردی میں مصروف ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ دوسروں پر الزام لگانے پاکستانی حکومت

پڑھیں:

دوسروں کے اے سی اتارنے والا سہولیات نہ ملنے کا پروپیگنڈا کررہا :عظمیٰ بخاری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جیل میں سہولیات نہ ملنے کے بیان کو حقائق کے منافی اور سراسر جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا  بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بی کلاس سہولیات میسر ہیں جو دیگر قیدیوں کو حاصل نہیں۔انہوں نے کہا  جو عید والے دن دوپہر بارہ بجے بستر سے اٹھتا ہے، وہ اب عام دنوں میں گندہ پانی ملنے کا جھوٹ کس منہ سے بول رہا ہے؟عظمیٰ بخاری نے کہا  جو دوسروں کے اے سی اتارتا رہا، آج خود سہولیات نہ ملنے کا ڈرامہ رچا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا  عوام کو گمراہ کرنے والے شخص کے بیانیے کا مقصد صرف ہمدردیاں سمیٹنا اور اداروں کو بدنام کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا جس جماعت کا لیڈر ہی موجود نہیں، وہ کسی احتجاجی تحریک کا کیا خاک آغاز کرے گی؟9 مئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا  ان مقدمات کے فیصلے آئین اور قانون کے مطابق آ رہے ہیں اور جو لوگ ریاست کے خلاف سازشوں میں ملوث تھے، وہ بغاوت کے مرتکب قرار پا چکے ہیں۔انہوں نے مزیدکہا جو دوسروں کے بچوں کو سیاست کی بھینٹ چڑھاتا رہا، اس کے اپنے بچے امریکہ میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے اس عزم کا اعادہ کیا پاکستان کا نوجوان اب باشعور ہو چکا ہے اور کسی فتنے یا جھوٹے بیانیے کے بہکاوے میں نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا حکومت اور ادارے آئین و قانون کے مطابق ہر سازش کا جواب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریکِ انقلاب پاکستان کے بانی محمد عارف کا پاکستانی عوام کے نام اہم پیغام
  • چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ
  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • دوسروں کے اے سی اتارنے والا سہولیات نہ ملنے کا پروپیگنڈا کررہا :عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز اگست میں ہوگا
  • اسلام کے لبادے میں چھپے فتنوں کو حکومت لگام دے، شاداب رضا نقشبندی