ہمیں مارا نہ جائے، ہم کہتے ہیں پاکستان کو بچاؤ، نثار کھوڑو
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ کینالز بنانے سے پاکستان کو نقصان ہوگا، لیاقت جتوئی کو نواز شریف نے وزارتِ اعلیٰ سے نکالا پھر وزارتِ آبپاشی دی گئی، اب وہ ہم پر تنقید کر رہے ہیں کہ ہم نے سندھ کو فروخت کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ہمیں مارا نہ جائے، ہم کہتے ہیں پاکستان کو بچاؤ۔ رکنِ پیپلز پارٹی نثار کھوڑو کا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا ہے کہ سندھ کے عوام صوبے سے وفادار ہیں اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوام نے آواز بلند کرکے ہماری توجہ بھی اس معاملے پر دلوائی کہ اسمبلی میں اس پر بات ہو۔ نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ کینالز بنانے سے پاکستان کو نقصان ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیاقت جتوئی کو نواز شریف نے وزارتِ اعلیٰ سے نکالا پھر وزارتِ آبپاشی دی گئی، اب وہ ہم پر تنقید کر رہے ہیں کہ ہم نے سندھ کو فروخت کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کو نثار کھوڑو
پڑھیں:
ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان۔فوٹو: فائلجمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔
ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں، علماء کرام کو 25 ہزار وظیفہ دینے کو مسترد کرتے ہیں، یہ 25 لاکھ بھی دیں تو ان کے کنٹرول میں نہیں آنے والے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔