یہ خالصتاً دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 مارچ 2025)وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جعفر ایکسرپس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے جس طرح یر غمالیوں کی رہائی ممکن بنائی وہ قابل تعریف ہے، سکیورٹی فورسز کو کامیاب کارروائی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ چند دہشت گردوں نے بلوچوں کی روایات کوپامال کردیا ہے، یہ دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتےہیں، یہ خالصتا" دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں۔
دہشتگرد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔عالمی برادری نے سانحہ جعفر ایکسپریس کی مذمت کی جس پر شکر گزار ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بلوچ کے نام پر حملہ کرنے والوں کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں انہیں بلوچ نہ کہا جائے۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا چند دہشت گردوں نے بلوچوں کی روایات کوپامال کردیا ہے۔ یہ دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ خالصتادہشت گرد ہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں۔دہشتگردی کی جنگ کو بلوچوں کے حقوق سے جوڑا جاتا ہے۔ان دہشت گردوں کو بلوچ نہ کہا جائے۔ملک کیخلاف کارروائی کرنے والے ان دہشتگردوں کا بلوچ سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایاکہ چین، امریکہ، ترکیہ، بحرین اور دیگر ممالک نے دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کا واقعہ انتہائی دشوار گزار راستے میں پیش آیا۔ دہشت گردوں نے انتہائی منظم کارروائی کی اور انتہائی دشوار گزار راستے کا انتخاب کیا۔ ٹرین واقعے سے قبل دہشت گردوں نے ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جبکہ ٹرین پر حملے کے بعد مسافروں کو اتار کر ٹولیوں میں تقسیم کیا جب کہ بھارتی میڈیا پورے واقعے کی مس رپورٹنگ کرتا رہا۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اس موقع پر نے بھارتی میڈیا کی جانب سے واقعے کی مس رپورٹنگ کی ویڈیوز پیش کیں اور کہا کہ ایک دہشت گرد تنظیم کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو کو بار بار انڈین میڈیا نے چینلز پر دکھایاجبکہ کچھ پرانی ویڈیو بھی دکھائیں جس کا فیکٹ چیک کیا گیا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دہشت گرد ہیں جو پاکستان کو چاہتے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
خضدار ‘بنوں اور کرک میں8 دہشت گرد ہلاک‘ 4 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-18
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع خضدار میں سیکورٹی فورسز نے آپریشن کر کے فتنہ الہندوستان کے 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار میں بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر 14 اور 15 ستمبر کی رات آپریشن کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا، ہلاک دہشتگرد علاقے میں متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کا بتانا ہے کہ سیکورٹی فورسز بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں، دہشت گردی کے تمام سہولت کاروں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے گئے۔ بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔ ریجنل پولیس آفیسر کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنادیا گیا۔ میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ آر پی او بنوں سجاد خان کے مطابق پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا۔ دہشت گر دوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ۔ دوسری جانب کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔