اسلام آباد:

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) کا کہنا ہے کہ ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں ہے، چینی کی قلت کے حوالے سے افواہیں پھیلا کرمفاد پرست عناصر ملک میں ہیجان پیدا کر رہے ہیں۔ 

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) کے ترجمان نے جمعہ کوجاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ کریانہ مرچنٹس، سٹہ باز اور ذخیرہ اندوز بے سروپا باتیں پھیلا کر ملک کی دوسری بڑی زرعی صنعت کے خلاف ایک مذموم سازش کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ  ملک میں دوسری صنعتوں کی طرح شوگر انڈسٹری کو بھی فری کام کرنے دیا جائے اور مکمل ڈی ریگولیٹ کر کے فری مارکیٹ کی سہولت دی جائے۔ اس وقت چینی کی ایکس مل قیمتیں اْس کی پیداواری لاگت سے کم ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ رواں کرشنگ سیزن میں گنے کا ریٹ 400 سے 750 روپے فی من تک کسانوں کو دیا گیا ہے۔ اس سال گنے کی ریکوری کم ہوئی ہے اور چینی کے پیداواری اخراجات میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ گنا پاکستان کی واحد فصل ہے جس نے کسانوں کو معاشی طور پر بچایا ہے ورنہ باقی تمام فصلوں نے کاشتکاروں کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کر کے اسے تباہ ہونے سے بچایا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملک میں چینی کی

پڑھیں:

باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔  

لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • امریکہ تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات مکمل ختم اور اختلافات کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرے، چین
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • بھارت سے کوئی ایکشن ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، فیصل واوڈا
  • تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ
  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 3 ہفتوں کے لیے کیوں ملتوی ہوئے؟
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری