سستی بجلی کا سنہری دور ختم، صارفین کو بڑا دھچکا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ ٹرین پر دہشت گردی انتہائی قابل افسوس ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ واقعہ بذات خود اتنا بڑا ہے کہ ابھی تک دنیا میں صرف 6ایسے واقعات ہوئے ہیں جہاں پہ ٹرین ہائی جیک ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچوستان اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی آج کی جو پریس کانفرنس تھی ، اس نے بہت کچھ بتایا اور بہت سے سوال اب بھی جواب طلب رہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ پالیسی میں بڑی تبدیلی کر دی گئی ہے۔ اب چار ہزار 135میگاواٹ تک پہنچنے والی سولر انرجی ترقی کو دھچکا لگا ہے۔ سستی بجلی کا سنہری دور ختم ہو گیا ہے۔ حکومت نے صارفین کو بڑا دھچکا دیا ہے۔
وزیر خزانہ کی سربراہی میں ای سی سی نے نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ترامیم کی منظور دے دی ہے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ لوگ سولر پینلز پر جانے پر کیوں مجبور ہوئے؟اگر یہ پالیسی اتنی ہی بری تھی تو پھر 2015 میں یہ کیوں دی تھی؟جس طریقے سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ، بجلی کی جو چوری ہے، بجلی کے جو نقصانات ہیں، حکومت کی جو نااہلی کی کاسٹ ہے، جو سبسڈی حکومت نہیں دے سکتی، وہ اس کو بجلی کے ریٹس کے اندر ڈال کر لوگوں سے وصول کیا گیا تو لوگ مجبور ہو گئے کہ وہ اپنی چھتوں پر سولر پینلز لگائیں ، اس سے بجلی بنائیں، اپنے لیے بھی آسانی پیدا کریں اور جواضافی بجلی ہے وہ سسٹم میں فروخت کر دیں۔
تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا یہ ہفتہ پاکستان کے لیے کافی مشکل رہا۔ دہشت گردی کے واقعات میں ہرروز ہم دیکھ رہے ہیں کہ اضافہ دیکھنے کو تو مل رہا ہے لیکن اس ہفتے گیارہ مارچ کو جو افسوس ناک واقعہ ہوا کہ مسافروں سے بھری ٹرین کوئٹہ سے صبح نو بجے پشاور کے لیے روانہ ہوئی، لیکن بولان پاس پر دہشتگردوں نے اس پر حملہ کیا اور پھر اس کو ہائی جیک کر لیا گیا۔ ٹرین کی ہائی جیکنگ بھی کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔
اگر آپ تاریخ دیکھیں تو یہ پوری دنیا میں دہشتگردوں کے ہاتھوں ٹرین کو ہائی جیک کرنے کا چھٹا واقعہ تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت 2015 میں شمسی توانائی کی پالیسی لائی جس میں اپنے گھروں میں سولر پینل لگانے کے لیے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ تاکہ وہ نہ صرف بجلی کی پیداوار میں خود کفیل ہوں بلکہ اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو بھی بیچیں۔
پچھلے کچھ عرصہ میں سولر پینلوں کی تنصیب میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ لیکن لگتا یہ ہے کہ حکومت کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی کہ ان کے کہنے پر عوام نے کیوں ان کی پالیسی پر عملدرآمد کیا۔ ان کو فائدہ ہوا۔ اب حکومت ان سے یہ فائدہ واپس لینا چاہتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر
بھارتی وکٹ کیپر بیٹر رشبھ پنت انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز کے بقیہ میچز سے باہر ہو گئے ہیں، چوتھے ٹیسٹ کے پہلے دن دائیں پاؤں پر لگنے والی چوٹ اب فریکچر ثابت ہو گئی ہے۔
بی سی سی آئی نے تصدیق کی ہے کہ پنت باقی ٹیسٹ میچ میں وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے اور بیٹنگ ’ٹیم کی ضرورت کے مطابق‘ کریں گے، ان کی جگہ دھروو جریَل بقیہ میچ میں وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دیں گے۔
???? Stuart Broad heaped praises on Rishabh Pant.#RishabhPant #INDvsENG pic.twitter.com/TViHfGu9aI
— CricXtasy (@CricXtasy) July 24, 2025
اطلاعات کے مطابق یہ فریکچر پنت کے دائیں پاؤں کی میٹاٹارسَل ہڈی میں ہے، اور ابتدائی طبی تشخیص کے مطابق انہیں 6 سے 8 ہفتے آرام کی ضرورت ہوگی۔ مانچسٹر میں بھارتی ٹیم کے ہوٹل کے باہر شائقین کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز میں پنت کے دائیں پاؤں پر ’مون بوٹ‘ واضح طور پر دیکھا گیا۔
یہ چوٹ اس وقت لگی جب دوسرے سیشن میں رشبھ پنت نے کرس ووکس کی گیند پر ریورس سوئیپ کھیلنے کی کوشش کی، لیکن گیند ان کے بیٹ کے اندرونی کنارے سے لگ کر سیدھی ان کے پاؤں پر آ لگی، وہ فوری طور پر شدید تکلیف میں نظر آئے اور ان کے پاؤں پر سوجن آ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
اس وقت پنت 37 رنز پر کھیل رہے تھے جب انہوں نے ریٹائر ہرٹ ہونے کا فیصلہ کیا، انہیں گولف کارٹ پر گراؤنڈ سے باہر لے جایا گیا۔
ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق رشبھ پنت نے جلد ہی اسکین کروائے، جن میں ان کے پاؤں میں فریکچر کی تصدیق ہوئی۔ جب گیند ان کے پاؤں پر لگی تو انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، تاہم پنت درد کے باوجود کھڑے رہے اور ریویو کے بعد ناٹ آؤٹ قرار دیے گئے، مگر اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہونے کی کیفیت ان کے کرب سے عیاں تھی۔
بھارتی نائب کپتان اور وکٹ کیپر رشبھ پنت کو پہلے اسٹیڈیم کے میڈیکل سینٹر لے جایا گیا، جہاں کپتان شبمن گل ان کی خیریت معلوم کرنے پہنچے، بعد ازاں رشبھ پنت کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
انگلینڈ کے اسپنر لیام ڈاسن نے دن کے اختتام پر کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ رشبھ پنت اب اس میچ میں مزید حصہ لے پائیں گے، اسی دوران، رشبھ پنت کے بیٹنگ ساتھی بی سائی سدھارسن نے بھی تصدیق کی کہ جی ہاں، وہ واقعی شدید درد میں تھے۔
مزید پڑھیں:
یہ رشبھ پنت کی مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں چوٹ ہے۔ اس سے پہلے لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ کی پہلی اننگز کے دوران وکٹ کیپنگ کرتے ہوئے ان کی بائیں شہادت کی انگلی پر گیند لگی تھی، جس کے بعد دھروو جریَل نے اس میچ میں بھی وکٹ کیپنگ کی تھی۔
پنت کی 48 گیندوں پر 37 رنز کی اننگز مجموعی طور پر محتاط تھی، تاہم اس میں ان کے مخصوص جارحانہ شاٹس بھی شامل تھے، جن میں جوفرا آرچر کے خلاف ایک زبردست سلوگ سوئیپ شامل ہے، جس کے فوراً بعد انہوں نے ایک ناکام ریورس سوئیپ بھی کھیلا تھا۔
مزید پڑھیں:
بی سی سی آئی نے تاحال رسمی طور پر رشبھ پنت کے فریکچر کی تصدیق یا پانچویں ٹیسٹ کے لیے ان کے متبادل کا اعلان نہیں کیا ہے، انگلینڈ لائنز اور انڈیا اے کے درمیان کھیلے گئے 2 غیر سرکاری ٹیسٹ میچز کے دوران دھروو جریَل کے بعد ایشان کشن دوسرے وکٹ کیپر کے طور پر شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انگلینڈ ایشان کشن بھارت جوفرا آرچر دھروو جریل رشبھ پنت کرکٹ