پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی20 کل کھیلا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ(نیوز ڈیسک)پاکستان اور نیوزی لیںڈ کے درمیان ٹی20 سیریز کا پہلا میچ کل کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔دونوں ٹیموں نے 5 ٹی20 میچز کی سیریز کے آغاز سے قبل ہیگلے اوول بھرپور پریکٹس سیشن کیا، میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بجے شروع ہوگا۔
قومی ٹیم کی قیادت سلمان آغا کے سپرد ہوگی جبکہ نیوزی لیںڈ کی قیادت کے فرائض مائیکل بریسویل نبھائیں گے۔ادھر سیریز کے آغاز سے قبل قومی ٹی20 ٹیم کے کپتان سلمان آغا کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم سیریز میں فتح سمیٹے۔
پاکستان کا ٹی20 اسکواڈ:
سلمان علی آغا (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبدالصمد، ابرار احمد، حارث رؤف، حسن نواز، جہانداد خان، خوشدل شاہ، محمد عباس آفریدی، محمد علی، محمد حارث، محمد عرفان خان، عمیر بن یوسف، شاہین معتصم خان اور شاہین محمد خان شامل ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی کی نئی لیکن اچھی ٹیم ہے، فخر اور صائم کی کمی محسوس ہوگی: کپتان قومی ٹیم
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔