Daily Ausaf:
2025-04-26@03:37:05 GMT

تلخ نوائی پر معذرت

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

میرے دیس پر حملہ ہوا ہے ، میرے وطن کی سالمیت کو چیلنج کیا گیا ہے ، میری سرزمین پر میرے اپنوں کا خون بہایا جا رہا ہے اور میں بے بس ہوں ، بے اختیار ، میری واحد شناخت ، میرا آخری حوالہ میرادین اور میرا وطن ہے ، آج دونوں دشمنوں کے حملوں کی زد میں ہیں،ضبط آخر کب تک ؟برداشت کہاں تک ؟دشمن کے غم خوار سہولت کار دندناتے پھرتے ہیں ، جوتوں سمیت آنکھوں میں گھسے جاتے ہیں ،کوئی پوچھنے والا نہیں، کوئی روکنے والا نہیں ۔ ہمیں تو وزیر اعظم نے بھی مایوس ہی کیا کوئٹہ گئے بھی اور صرف مذمتی وتعزیتی بیانات تک محدود رہ گئے ۔ کاش کوئی انہیں بتائے کہ وہ وزیراعظم ہیں ، ان کاکام یہ بتانا نہیں کہ دہشت گردی ختم نہ ہوئی توملک ترقی نہیں کرے گا” ، بلکہ ان کی ذمہ داری دہشت گردی کا خاتمہ اور اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ دوبارہ کوئی ریاست کی رٹ کو چیلنج نہ کر سکے ۔ زخمیوں کی عیادت کرتے آبدیدہ ہونا کافی نہیں ، ان کا فرض ہے کہ فورسز کو ملک دشمنوں پر ٹوٹ پڑنے کا حکم دیں ، اور انہیں وسائل فراہم کریں، مگر ا فسوس کہ وہ اس معیار پر پورا نہیں اتر پائے ۔
دہشت گرد رہے ایک طرف یہ فتنہ انتشار کو تو کوئی لگام ڈالے ، خواجہ آصف نے درست کہا کہ” دہشت گردی کے دوران بھارت ، بی ایل اے اور پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ایک پیج پر تھے ۔” یہ الگ بات کہ انہوں نے بھی صرف کہا ہی ہے۔ ڈھٹائی کی حد دیکھیں کہ فتنہ انتشار کا اک عجیب و غریب کردار وضاحت کرتا ہے کہ ”کچھ لوگوں کو پی ٹی آئی کا لبادہ پہنا کر ان سے ٹوئٹس کروائی جاتی ہیں۔” پوری قوم کو بےدماغ انتشاری ہی سمجھ رکھا ہے ؟” پی ٹی آئی آفیشل” جو زبان بولتا رہا ، عمران ریاض جو زہر اگل رہا ہے ، قاسم سوری کا پوڈ کاسٹ اب بھی ایکس ہینڈلر کی زینت ہے ، شہباز گل کے جو وی لاگز؟ یہ پی ٹی آئی نہیں ؟ اور وہ نام نہاد صحافی جو اپنے مردہ باپ کے انگوٹھے لگواتے پکڑا گیا تھا ، امریکی تھنک ٹینک کاراتب خور ، حماس اور بی ایل اے کاموازنہ کرتے ہوئے ، حماس کے خلاف بکواس کرتا ہے اور بی ایل اے کی تعریف کرتا ہے ۔” یہ بھی لبادہ ہے ؟ کس کس کا نام لیں ، کسے چھوڑیں ، سوشل میڈیا بھرا پڑا ہے ، اور تو اور یہی موصوف جو اب لبادہ اوڑھانے کی بات کر رہے ہیں ، ان کی اپنی ویڈیو وائرل ہے جس میں کہتے ہیں ” خان صاحب نے کہا ہے ، ماہ رنگ سے بھی رابطہ کریں ، ہم اپنے اجلاس میں ماہ رنگ کو بھی بلائیں گے” ۔ یہ کون سا لبادہ تھا ، کس نے اوڑھایا تھا ۔اب ایرے غیروں کی کیا بات کرنی ، خود ان کا سربراہ ، مرشد انتشار روز اول سے دہشت گردوں ،پاکستان دشمنوں کا حامی ہے ، یقین نہ آئے تو جنوری 2009کا میڈیا دیکھ لیں ، دہشت گرد ہیر بیار مری کے حق میں لندن کی عدالت میں گواہی اور اس کی دہشت گردی کو حق بجانب قرار دینے کا بیان ہر جگہ موجود ہے ۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ دسمبر 2007 میں برطانیہ کی ایک عدالت میں دہشت گرد ہیر بیار مری اور دہشت گرد فیض بلوچ کے خلاف ایک مقدمہ دائر ہواتھا، برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کروانے کا ۔ مقدمہ دوسال چلا، قریب تھا کہ فیصلہ ہوجاتا کہ جنوری 2009میں عمران خان نے اسلام آباد سے ویڈیو لنک پر برطانوی عدالت میں گواہی دی اور ہیر بیار مری کی دہشت گردی کو جائز اور اس کا حق قرار دیا بلکہ یہاں تک کہا کہ” اس کی جگہ میں ہوتا تو یہی کرتا ۔” اس گواہی کے نتیجے میں پاکستان یہ مقدمہ ہار گیا اور بلوچستان کی دہشت گردی کو برطانوی عدالت سے سند جواز مل گئی ۔ہیر بیار بری ہوگیا۔کسی کو شک ہوتو یہ تمام کوریج آج بھی ریکارڈ پر موجود ہے ۔برطانیہ کے اخبار ڈیلی ایکسپریس نے 9 جنوری، 2009۔کو اپنے رپورٹر John Twomey کے نام سے خبر شائع کی جس کی سرخی اور ذیلی سرخی تھی۔
I’d do the same as terror suspects, says Imran Khan.

FORMER cricket superstar Imran Khan yesterday gave his support to two terror suspects accused of encouraging guerrilla warfare in Pakistan.اسی روز ریڈف نیوز نے سرخی لگائی ۔Imran Khan says terror ok if no other option۔ انڈی پینڈنٹ لندن نے بھی ملتی جلتی سرخی کے ساتھ لکھا کہ ”عمران خان، جو پاکستان کے کرکٹ کے لیجنڈ اور تحریک انصاف کے سربراہ ہیں، نے برطانیہ کی ایک عدالت میں بیان دیا کہ اگر عوام کے پاس جمہوری راستہ موجود نہ ہو تو انہیں اپنی حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھانےکاحق حاصل ہے۔ ہندوستان ٹائمز نے اسی روز خبر شائع کی سرخی تھیImran defends terror suspects ۔تمام اخبارات نے الفاظ کے معمولی فرق کے ساتھ ایک ہی تفصیل بیان کی جیساکہ کورٹ رپورٹنگ کا معمول ہے ۔کالم کی تنگ دامانی کے پیش نظر خلاصہ پیش خدمت ہے ، جس میں موصوف نے صرف دہشت گردوں کی حمائت ہی نہیں کہ بلکہ ریاست اور فوج کے خلاف وہی الزام تراشی کی جو دہشت گرد آج تک کرتے آرہے ہیں ۔ اخبار لکھتا ہے ”لندن میں دہشت گردی کے مقدمے میں گواہی دیتے ہوئے، کھیلوں سے سیاست میں قدم رکھنے والے عمران خان نےکہا ہے کہ اگر وہ ان دو افراد کی جگہ ہوتے جو عدالت میں کٹہرے میں کھڑے ہیں، تو وہ بھی ہتھیار اٹھانے کے لیے تیار ہوتے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اگر وہ پاکستان کے سب سے غریب صوبے بلوچستان سے ہوتے، جہاں فوج نے شہریوں کو قتل اور اغوا کیا، 75,000 افراد کو بےگھر کیا، انتخابات میں دھاندلی کی اور عدالتوں کو کنٹرول کیا، تو وہ حکومت کے خلاف تشدد کے لیےتیار ہوتے۔ان دونوں افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے لندن میں بیٹھ کر لوگوں کو پاکستان میں دہشت گردی پر اکسایا ہے ۔” اخبار کے مطابق ”یچنری بلیکسلینڈ کیو سی، جو ایک ملزم حیربیار مری کی طرف سے وکالت کر رہے تھے، نے عمران سے پوچھا: “بلوچستان کی صورتحال کے بارے میں آپ کی معلومات کے پیش نظر، کیا آپ نے یہ کہا تھا کہ اگر آپ بلوچ ہوتے تو اپنے دفاع کے لیے بندوق اٹھانے پر مجبور ہو سکتے تھے؟”اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ اس علاقے کو پاکستان کا حصہ کم اور ایک کالونی زیادہ سمجھا گیا لہذا میں بھی یہی کرتا ۔”مزے کی بات یہ کہ ملزموں نے تردید کی ، موصوف نے ایک قدم آگے بڑھ کر دہشت گردی کو ہی جائز قرار دے ڈلا ۔ اخبار نے لکھا ”عمران خان کے اس بیان کی وجہ سے ہیربیار مری کو لندن کی عدالت سے بری کردیا گیا، اور پاکستان یہ مقدمہ ہارگیا۔” پنجابی کی کہاوت ہے کہ ” گرو جنہاں سے ٹپنے چیلے جان چھڑپ” لہذا ریکارڈ اور حالیہ شواہد ثابت کرتے ہیں کہ فتنہ انتشار کسی رد عمل میں نہیں ، کسی جذباتی کیفیت کے زیر اثر نہیں ،بلکہ اپنی سوچی سمجھی رائے کے تحت دہشت گردی کا حامی ہے ، مرشد انتشار کی دہشت گرو بی ایل اے کے سربراہ ہیر بیار کےحق میں اور پاکستان کے خلاف گواہی کے بعد آج اگر ان کی جماعت اسی بی ایل اے کی دہشت گردی کو سپورٹ کر رہی ہے ، تو اس میں لبادہ اوڑھانے والی کیا بات ہے ۔ کھل کر مانو کہ آپ اپنے لیڈر کے نقش قدم پر ہو ، ویسے بھی پوچھنے والا کون ہے یہاں ، زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا ، وزیراعظم صاحب تجزیہ نما بیان جاری کریں گے اور خواجہ آصف جذباتی تقریرکردے گا ، بس ۔
یہ جو عزت کی بات کرتے تھے
یہی دشمن کے در کے طلبگار نکلے
وطن کی مٹی کو بیچ کر ہنس دیے
یہ ضمیر فروش، یہ غدار نکلے
قلم بیچا، ضمیر بیچا، وفا بیچی
اپنے مفاد کے لیے ہرجائی کردار نکلے
قوم کی تقدیر سے کھیل کر خوش ہوئے
یہ سیاست کے بھیانک کاروبار نکلے
نہ حیا، نہ شرم، نہ غیرت رہی
یہ جو رہنما تھے، سب غدار نکلے!

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی دہشت گردی کو پی ٹی ا ئی عدالت میں بی ایل اے بیار مری ہیر بیار کے خلاف کہ اگر بات کر

پڑھیں:

 بھارت اسرائیل اور امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا سبب ہیں، یہ ہرجگہ انسانیت کا خون بہا رہے ہیں، نعیم الرحمن 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ حکومت سے اختلافات اپنی جگہ پہلے دشمن سے لڑیں گے بعد میں اپنے مسائل حل کرلیں گے، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا، بھارتی اقدامات جنگ مسلط کرنے کی کوشش ہے، عالمی برادری ہندوتوا سرکار کے پاکستان کو بنجر بنانے کے بیان اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔  اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ہفتہ کو ملک گیر ہڑتال ہوگی، پوری قوم مکمل یکسوئی سے اس کی تیاری کررہی ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی تو اسے منہ توڑ جواب ملے گا، قوم متحد ہے۔ حکومت بھارتی اقدامات کے خلاف پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے۔ حکومت سے اختلافات اپنی جگہ پہلے دشمن سے لڑیں گے بعد میں اپنے مسائل حل کرلیں گے۔ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا، بھارتی اقدامات جنگ مسلط کرنے کی کوشش ہے، عالمی برادری ہندوتوا سرکار کے پاکستان کو بنجر بنانے کے بیان اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اسرائیل اور امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا سبب ہیں، یہ ہرجگہ انسانیت کا خون بہا رہے ہیں۔ پوری قوم دشمن کے خلاف متحد، جنگیں قومیں لڑتی ہیں، جو جنگ قوم لڑے وہی جیتی جاسکتی ہے۔ نائب امیر میاں اسلم، امیر اسلام آباد  نصراللہ رندھاوا اور ڈائریکٹرسوشل میڈیا سلمان شیخ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ مودی سرکار نے مقبوصہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کیا، بھارت کے اقدمات کی وجہ خطے میں ہولناک صوتحال پیدا ہوگئی ہے، ان حالات میں قومی یکجہتی کی ضرورت ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پوری قوم کو اکٹھا کرے۔ بھارت امریکہ اور اسرائیل کی شیطانی مثلث کے خلاف لوگوں کو متحد کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن نیا نہیں، اس سے پہلے بھی اس طرح کے فالس فلیگ آپریشن میں 35 سکھوں کو قتل کرکے پاکستان پر الزام لگایا تھا جس پر امریکی صدر بل کلنٹن نے یہاں تک کہ دیا تھا کہ اگر ان کا دورہ نہ ہوتا تو یہ کارروائی نہ ہوتی۔ اس سے قبل 6 سیاحوں کو قتل کیا گیا اور الفاران نامی تنظیم  نے ذمہ داری قبول کی۔ 2001میں پارلیمنٹ پر حملہ کا الزام پاکستان پر لگایا اور ثبوت نہ ہونے کے باوجود افضل گرو کو سزا ئے موت سنائی۔ 2008 میں تاج ہوٹل پر حملہ ہوا اور الزام پاکستان پر لگادیا۔ بھارت خود حملہ کرتا ہے اور اس کے بعد بھارتی میڈیا ہیجان پیدا کردیتا ہے، بھارت کا جنگی جنون ہے جو ایسے واقعات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات جس طرح کا جواب دفتر خارجہ کو دینا چاہیے تھا اس میں تاخیر ہوئی ہے۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ  26 اپریل  کو ہڑتال کرکے پوری قوم دنیا کو بتائے گی ہم اہل فلسطین کے ساتھ ہیں۔ ہڑتال قومی یکجہتی کی علامت ہے، قوم متحد ہوکر بھارت اور اسرائیل کو پیغام دے گی کہ وہ ان کے خلاف ہے، جماعت اسلامی کلمہ کی بنیاد پر عوام کو متحد کررہی ہے، لاہور، ملتان، کراچی میں غزہ ملین مارچز کیے، اسلام آباد  میں وفاقی دارلحکومت کی تاریخ کا سب سے بڑا غزہ مارچ تھا، لوگ اسرائیل مصنوعات کا بائیکاٹ کررہے ہیں جس سے اسرائیلی نواز لوگوں کو تکلیف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس نے مزاحمت کی تاریخ رقم کردی، اسرائیل کو تسلیم کیا جا رہا تھا، مسجد اقصی کا معاملہ پس پشت ڈالا جا رہا تھا، غیرت مند قوم کی طرح حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ نے مزاحمت کی جس اسرائیل کو شکست ہوئی ہے، اب بوکھلاہٹ میں اسرائیلی افواج خواتین اور بچوں کو شہید کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں بھی لوگ حماس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دوسری طرف کچھ لوگ ہیں جو حماس کی مذمت کررہے ہیں، یہ دراصل امریکی ایجنٹ ہیں، بھارت کے فوجی اسرائیل میں اسرائیل کی مدد کر رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے،حکومت ایسے اقدامات کرئے تاکہ قوم متحد  ہو۔ بلوچستان  اور کے پی کے مسائل حل کیے جائیں، ملک میں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہونا چاہیے، افغانوں کی باعزت وطن واپسی ہونی چاہیے، عوام کے ساتھ  انصاف ہوگا تو قوم یکجا ہوگی، تمام افواج کو بھارت کے خلاف تیار ہونا ہوگا، ہم اپنی خود مختاری اور وقار پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اگر بھارت کو پہلے سخت جواب دیا جاتا تو آج اسے دھمکیوں کی جرات نہ ہوتی۔ صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جتنے سیاسی قیدی ہیں ان کو رہا کیا جائے، سیاسی پارٹیوں کو اختلاف حکومت سے ہے ملک سے نہیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف کا وہ بیان جو بھارت نے عالمی عدالت میں پاکستان کے خلاف  پیش کیا اس پر سابق وزیراعظم کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ
  •  بھارت اسرائیل اور امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا سبب ہیں، یہ ہرجگہ انسانیت کا خون بہا رہے ہیں، نعیم الرحمن 
  • امریکہ نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو دہشت گردی قرار دیدیا
  • مودی دہشت گردی کے جہادی جواب کی ضرورت
  •  پاکستان میں دہشت گردی کے لیے  بھارت دراصل کسے مسلح کررہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
  • سندھ طاس معاہدہ معطل، ویزے بند، بھارتی آبی، سفارتی دہشت گردی: جامع جواب دینگے، پاکستان
  • بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دیں گے، خواجہ آصف کا اعلان
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم