نیویارک( نیوز ڈیسک)فیس بک دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا سروس ہے جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 3 ارب سے زائد ہے۔مگر فیس بک آن لائن پیسے کمانے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔

درحقیقت متعدد افراد فیس بک کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔اب میٹا نے فیس بک صارفین کو کمانے کا ایک نیا ذریعہ فراہم کر دیا ہے۔کمپنی کی جانب سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے صارفین فیس بک پر پبلک اسٹوریز ویوز سے بھی پیسے کما سکیں گے۔

پیسے کمانے کا یہ نیا آپشن عالمی سطح پر ان کریٹیرز کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو فیس بک کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام کا حصہ ہیں۔اس نئے آپشن سے صارفین اس مواد سے بھی پیسے کما سکیں گے جو وہ پہلے ہی تیار کرچکے ہیں۔مثال کے طور پر اگر وہ کسی کھانا پکانے کی ترکیب کی ویڈیو یا ریل تیار کرتے ہیں اور اس کا کچھ حصہ اسٹوری کی شکل میں پوسٹ کرتے ہیں تو اسٹوری ویوز سے بھی پیسے کمانے کا موقع ملے گا۔

اس طرح وہ اپنی روزمرہ کی زندگی سے متعلق مواد کو اسٹوری میں پوسٹ کرکے پیسے کما سکیں گے۔میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اسٹوریز کے ذریعے کمانے کا موقع صارفین کو مواد کی پرفارمنس کی بنیاد پر ملے گا اور انہیں اس کے لیے ویوز کی کسی مخصوص حد کو حاصل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔

فیس بک کے اس نئے پروگرام کا مقصد صارفین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے زیادہ مواد کی تیار کریں۔فیس بک کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام میں شامل افراد کو اسٹوریز سے پیسے کمانے کے لیے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں وہ براہ راست اس کا حصہ بن چکے ہیں۔

خیال رہے کہ فیس بک نے کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام کو گزشتہ سال متعارف کرایا تھا اور کروڑوں صارفین کو اس کا حصہ بننے کی دعوت کی دی تھی۔فیس بک کے مطابق رواں سال کسی وقت مزید افراد کو اس پروگرام میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ابھی جو صارفین اس پروگرام کا حصہ نہیں وہ پروگرام کی ویب سائٹ پر اپنی دلچسپی کا اظہار ایک انوائیٹ کے ذریعے کرسکتے ہیں۔

یو اے ای میں بھکاری 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پیسے کمانے کا صارفین کو کے ذریعے فیس بک کا حصہ کے لیے

پڑھیں:

جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ

گزشتہ برس اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات کے حفاظتی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ 

اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق اسرائیل کو یہ نادر موقع اُس وقت ہاتھ آیا جب اپریل 2024 کو ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔

ایران کے اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے اصفہان میں واقع ایک S-300 طرز کا ایرانی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل کے پاس موقع تھا تھا کہ دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کے بعد جوہری تنصیبات پر بآسانی حملہ کرکے اسے تباہ کردیتا۔

تاہم اسرائیل نے صرف دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے پر اکتفا کیا اور جوہری تنصیبات کو چھوڑ دیا۔

اس دوران اسرائیل کی سیاسی و عسکری قیادت نے بند دروازوں کے پیچھے تین اہم اجلاس کیے۔

ان میں اس بات پر غور کیا گیا کہ اب ہم ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں اور یہ نادر موقع ہے۔

عین ممکن تھا کہ اسرائیلی قیادت ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی اجازت دیدی لیکن امریکا نے مداخلت کی اور حملہ رکوادیا تھا۔

اُس وقت کی امریکی قیادت کا خیال تھا اگر اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو خطے میں ایک خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے۔

قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ایک سال پیچھے دھکیلنے کے لیے مئی میں حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔

تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دی۔

 

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • افغانیوں کو جعلی پاکستانی دستاویزات فراہم کرنیوالے گروہ کے 4 ملزمان گرفتار
  • 67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
  • یکم مئی کو کانفرنس منعقد کی جائے گی، چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن
  • ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت
  • کیا پاکستان میں یکم مئی عام تعطیل کا دن ہوگا؟
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم