پاک افغان جرگے کا مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پاک افغان جرگے کا مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)پاک افغان طور خم سرحد کشیدگی کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے، پاک افغان جرگے کے درمیان مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق ہوگیا تاہم متنازع تعمیرات بند کرنے کے لیے افغان جرگے نے آج شام تک مہلت مانگ لی۔
جرگہ سربراہ سید جواد حسین کاظمی نے بتایا کہ آج کی مشترکہ جرگہ نے تنازع کے حل میں اہم پیش رفت کی، مستقل فائربندی اور طور خم تجارتی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کے لیے کھولنے پر اتفاق ہوگیا۔جرگہ سربراہ کے مطابق مشترکہ جرگے نے افغان فورسز کی متنازع تعمیرات کو عارضی طور پر بند کرنے پر اتفاق کیا، متنازع تعمیرات بند کرنے کے لیے افغان جرگے نے آج شام تک مہلت مانگی۔افغان جرگہ آج شام تک افغان حکام کو متنازع تعمیرات بند کرنے پر اعتماد میں لیں گے، متنازع تعمیرات کا مسلہ جائینٹ چیمبر آف کامرس کی آئندہ اجلاس تک ملتوی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
جائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس میں متنازعہ تعمیرات کا مستقل فیصلہ کیا جائے گا، جائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس تک تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی، جائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس کے لئے باہمی مشاورت سے تاریخ طے پائے گا۔جرگہ سربراہ جواد حسین نے کہا کہ جرگہ آج شام تک ایف سی حکام اور افغان بارڈر سیکورٹی انچارج حکام کے مابین ملاقات کا اہتمام کیا ہے، آج طورخم سرحد پر ایف سی حکام اور افغان حکام کے درمیان ملاقات ہوگا، حکام کے ملاقات کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ ہر قسم آمدورفت کیلئے کھول دی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مستقل فائربندی اور طور خم متنازع تعمیرات چیمبر آف کامرس آئندہ اجلاس افغان جرگے پاک افغان آج شام تک
پڑھیں:
غزہ میں 6 لاکھ سے زائد بچوں کو مستقل فالج کا خطرہ
فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے ایک نئے انتباہ میں کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم 6 لاکھ 2 ہزار بچوں کو "مستقل فالج" کا خطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان بشمول ویکسینز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے ایک نئے انتباہ میں کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم 6 لاکھ 2 ہزار بچوں کو "مستقل فالج" کا خطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان بشمول ویکسینز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ منگل کو اسرائیل نے کئی ہفتوں کے بعد غزہ پر سب سے بڑے فضائی حملوں کی نئی لہر شروع کی۔ فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے تعاون سے چلائی جانے والی بچوں کی پولیو ویکسینیشن مہم معطل کر دی گئی ہے، جس سے اس موذی مرض کے دوبارہ پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، ایک ایسا مرض جو کبھی تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ ایک بیان میں حکام نے کہا: "صحت کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں، کیونکہ 602,000 بچے مستقل فالج اور دائمی معذوریوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔" وزارتِ صحت نے مزید کہا: "غزہ کے بچے مناسب غذائیت اور صاف پانی کی شدید قلت کی وجہ سے سنگین اور غیر معمولی طبی پیچیدگیوں کے خطرے میں ہیں۔" یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ پر مکمل ناکہ بندی عائد کر رکھی ہے اور 18 مارچ کو دوبارہ سے جنگ کا آغاز کیا تھا۔