پاک افغان جرگے کا مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)پاک افغان طور خم سرحد کشیدگی کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے، پاک افغان جرگے کے درمیان مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق ہوگیا تاہم متنازع تعمیرات بند کرنے کے لیے افغان جرگے نے آج شام تک مہلت مانگ لی۔
جرگہ سربراہ سید جواد حسین کاظمی نے بتایا کہ آج کی مشترکہ جرگہ نے تنازع کے حل میں اہم پیش رفت کی، مستقل فائربندی اور طور خم تجارتی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کے لیے کھولنے پر اتفاق ہوگیا۔جرگہ سربراہ کے مطابق مشترکہ جرگے نے افغان فورسز کی متنازع تعمیرات کو عارضی طور پر بند کرنے پر اتفاق کیا، متنازع تعمیرات بند کرنے کے لیے افغان جرگے نے آج شام تک مہلت مانگی۔افغان جرگہ آج شام تک افغان حکام کو متنازع تعمیرات بند کرنے پر اعتماد میں لیں گے، متنازع تعمیرات کا مسلہ جائینٹ چیمبر آف کامرس کی آئندہ اجلاس تک ملتوی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
جائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس میں متنازعہ تعمیرات کا مستقل فیصلہ کیا جائے گا، جائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس تک تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی، جائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس کے لئے باہمی مشاورت سے تاریخ طے پائے گا۔جرگہ سربراہ جواد حسین نے کہا کہ جرگہ آج شام تک ایف سی حکام اور افغان بارڈر سیکورٹی انچارج حکام کے مابین ملاقات کا اہتمام کیا ہے، آج طورخم سرحد پر ایف سی حکام اور افغان حکام کے درمیان ملاقات ہوگا، حکام کے ملاقات کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ ہر قسم آمدورفت کیلئے کھول دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مستقل فائربندی اور طور خم متنازع تعمیرات چیمبر آف کامرس آئندہ اجلاس افغان جرگے پاک افغان آج شام تک

پڑھیں:

(سندھ بلڈنگ)نا ظم آ باد کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات

ڈائریکٹر سید ضیاء نے کھوڑو سسٹم کی اجارہ داری قائم کردی ، انہدامی کارروائیوں سے محفوظ رہنے کا پیکج متعارف
نمبر 5 میں پلاٹ نمبر E22/1 پر دکانیں اور 5 منزلہ عمارت تعمیر کی چھوٹ ،غیر قانونی کمرشل پورشن کی تیاریاں
سرکاری محصولات کو نقصان پہنچانے اور غیرقانونی امور کی سرپرستی کرنے والے ذمہ داروں کو کھلی چھوٹ حاصل

سندھ بلڈنگ کھوڑو سسٹم کی وسطی پر مہربانیاں برقرار ڈائریکٹر سید ضیا نے بلند عمارتوں کی تعمیر کی مکمل چھوٹ دے دی ناظم آباد نمبر 5 پلاٹ نمبر E22/1 پر دکانیں اور 5 منزلہ عمارت تعمیر جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کی کوشش کی گئی رابط ممکن نہ ہو سکا ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم کی ضلع وسطی پر مہربانیاں برقرار ہیں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے جسکا با آسانی انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے اور زیر نظر تصویر میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ وسطی کے علاقے ناظم آباد نمبر 5 میں پلاٹ E22/1 کے رہائشی پلاٹ پر دکانیں اور 5 منزلوں پر مشتمل کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات کی مکمل چھوٹ ڈائریکٹر وسطی سید ضیا نے دے رکھی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ دنوں وسطی میں جاری دھواں دھار انہدامی آپریشن میں بھی مخصوص عمارتوں کو انہدام سے محفوظ رکھا گیا ہے ملنے والی اطلاعات کے مطابق غیر قانونی تعمیرات کی باحفاظت تکمیل کا نظام چلانے والے بدعنوان بلڈنگ افسران احتساب سے بالاتر ہیں اور مٹھیاں گرم کرنے کے بعد انہدام سے محفوظ رکھنے کے حفاظتی پیکج متعارف کروا رکھے ہیں جس سے ملکی محصولات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے عوامی وسماجی حلقوں میں یہ بات زیر بحث ہے کہ جب غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے قائم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ہی غیر قانونی تعمیرات کی حفاظت پر مامور ہیں تو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کون کرے گا؟جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کے لئے ڈی جی ہاوس رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابط ممکن نہ ہو سکا۔

متعلقہ مضامین

  • (سندھ بلڈنگ)نا ظم آ باد کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
  • فلسطینی ریاست اب امریکی پالیسی کا ہدف نہیں، اسرائیل میں امریکی سفیر کا متنازع بیان
  • پاک افغان بارڈر کی بندش، تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالرز سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر رہ گیا
  • نان فائلرز گاڑی یا غیرمنقولہ جائیداد نہیں خرید سکے گا، اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت بھی ختم کرنے کی تجویز
  • سی ڈی اے بورڈ کا گیارہواں اجلاس ،22عارضی ملازمین کو مستقل کر دیا گیا
  • بنوں کے علاقے کم چشمی میں جرگہ، فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے والوں کے حوالے سے اہم فیصلے
  • عمران خان سے منگل کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والوں کی فہرست حکام کو ارسال
  • عمران خان سے کل ملاقات کرنے والوں کی فہرست اڈیالہ جیل حکام کو ارسال
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟