وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا گیا کہ آئندہ بجٹ میں ایسی کوئی تجویز زیرغور نہیں کہ سرکاری ملازمین تنخواہیں بڑھائی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں عیدالفطر: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پینشن کی ادائیگی کب ہوگی؟

انہوں نے کہاکہ بجٹ میں ملازمین کے الاؤنسز اور پے اسکیل پر نظرثانی کی تجویز بھی زیرغور نہیں ہے۔

وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایا کہ پینشنرز کی پینشن میں اضافے کی بھی کوئی تجویز نہیں ہے، تاہم ہائرنگ اور سیلنگ کی حد بڑھانے کا معاملہ زیرغور ہے۔

2024 میں پاکستان کا کتنا قرض واپس کیا گیا؟

وزارت خزانہ کی جانب سے 5 سال کے دوران غیرملکی قرض اور واجبات کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں۔

وزارت خزانہ نے جمع کرائی گئی تفصیل میں بتایا کہ جون 2023 تک پاکستان کے ذمے غیرملکی قرضوں اور واجبات کی کل رقم ایک لاکھ 26 ہزار 141 ملین ڈالرز تھی۔

وزارت خزانہ کے مطابق غیرملکی قرض کا یہ حجم جی ڈی پی کا 43.

03 فیصد تھا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق پاکستان نے مالی سال 2024 میں 11 ہزار 475 ملین ڈالرز کا قرض واپس کیا۔

دوسری جانب وزارت تجارت کی جانب سے بھی گزشتہ 5 سال کے تجارتی خسارے کی تفصیلات ایوان میں پیش کردی گئی ہیں، جس کے مطابق 5 برس کے دوران 154 ارب ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ مال کے دوران برآمدات کا حجم 136 ارب ڈالر رہا، جبکہ اسی عرصے کے دوران درآمدات 291 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews برآمدات پینشن تنخواہیں سرکاری ملازمین غیرملکی قرض محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برا مدات پینشن تنخواہیں سرکاری ملازمین غیرملکی قرض محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز سرکاری ملازمین محمد اورنگزیب زیرغور نہیں غیرملکی قرض کے دوران

پڑھیں:

محکمہ خزانہ کی جانب سے کریڈٹ لاس گارنٹی 10 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش

علی رامے:محکمہ خزانہ نے مالیاتی اداروں کے بوجھ میں کمی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے کریڈٹ لاس گارنٹی 20 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کرنے کی تجویز پیش کر دی ہے۔ 
 
ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے اسکیم کے مالی ڈھانچے پر سوالات اٹھاتے ہوئے مختلف ترامیم کی تجاویز پیش کی ہیں۔

محکمہ خزانہ نے کریڈٹ لاس گارنٹی 20 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، جبکہ بینک کے منافع کو کم کر کے کائبر میں صرف 2.4 رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
مزید برآں، ڈاؤن پیمنٹس کی پالیسی پر نظرثانی کی سفارش کرتے ہوئے خواتین کے لیے 60 فیصد اور مردوں کے لیے 50 فیصد ڈاؤن پیمنٹ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

 آئی سی سی سہ ماہی اجلاس کا آغاز آج سے دبئی میں ہو گا

ذرائع کے مطابق بڑے فلیٹ مالکان کے لیے سبسڈی 30 سے 40 فیصد تک رکھنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ اسکیم کو مالی طور پر مستحکم بنانے کے لیے اس پر دوبارہ غور ضروری ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت ای ٹیکسی اسکیم کے لیے 3 ارب 50 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔

ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق محکمہ خزانہ کے اعتراضات دور کرنے پر کام جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، محمد اورنگزیب
  • محکمہ خزانہ کی جانب سے کریڈٹ لاس گارنٹی 10 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش
  • بلیو اکانومی پاکستانی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: وفاقی وزیر خزانہ
  • پاکستان کی 100 ارب ڈالر ’بلیو اکانومی‘ کی صلاحیت کو اجاگر کرنا ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • معاشی استحکام کیلئے ڈھائی سال میں ٹھوس اقدامات کیے گئے، وفاقی وزیر خزانہ
  • ٹیکس نظام اورتوانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں‘ وزیر خزانہ
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹ محمد اورنگزیب پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں
  • ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ