اسلام آباد:

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے لیے مدعو کیے گئے رہنماؤں کی فہرست سامنے آگئی جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم میاں شہباز شریف سمیت 122 ارکان شریک ہوں گے، فہرست کے علاوہ کوئی بھی شخص غیر متعلقہ قرار دیا جائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی شریک ہوں گے۔

فہرست میں مولانا فضل الرحمٰن، عمر ایوب، مولانا غفور حیدری، صاحبزادہ حامد رضا، فاروق ایچ نائیک، سینیٹر راجا ناصر عباس، محمود اچکزئی، اختر مینگل، اسد قیصر اور زرتاج گل کے نام شامل ہیں۔

ایمل ولی خان، خالد مقبول صدیقی، خالد مگسی، فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال شریک ہوں گے۔ آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت بھی قومی سلامتی اجلاس میں مدعو کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی سلامتی

پڑھیں:

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب

 پہلگام واقعے پر  بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق   قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا  تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا،  معاہدے میں صرف پاکستان  اور  بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں،  پاکستان ائیر فورس نے ابھینندن کے وقت جو جواب دیا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے، بھارت  بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہ رہا ہے، بھارت میں جو  واقعہ ہوا  وہ قابل مذمت ہے، بھارت کا چہرہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کرےگی، اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعدکی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائےگا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی عجلت میں اٹھائےگئے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کا جواب دینےکا بھی جائزہ لےگی۔خیال رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر  پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور  اٹاری چیک پوسٹ بند کرنےکا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے  پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جب کہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم
  • وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
  • بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب
  • بھارتی اقدامات، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب
  • بھارت کے بیان کا جواب دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب
  • بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کیلیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب
  •   وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا