اسلام آباد میں جناح میڈیکل سینٹر پاکستان میں دوسرا جان ہاپکنز ہوگا، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہیپا ٹائٹس سی بہت تیزی سے پاکستان میں پھیلنے والی بیماری ہے، اسلام آباد میں جناح میڈیکل سینٹر کا آغاز کرنے جارہے ہیں، یہ پاکستان میں دوسرا جان ہاپکنز ہوگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق گلگت بلتستان میں انسداد ہیپاٹائٹس سی کے پائلٹ پروجیکٹ کی کامیاب تکمیل پر وزیراعظم ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) کے حوالے سے ہمارا خواب تھا، اسے ڈاکٹر سعید اختر سمیت تمام شراکت داروں نے ملکر شرمندہ تعبیر کیا، اب ان شا اللہ جناح میڈیکل سینٹر کو بھی اسی طرح ہم تیزی سے آگے لیکر جارہے ہیں، اس کی پلاننگ کا کام مکمل ہوچکا ہے۔
پنجاب میں ہیپاٹائٹس کے علاج کے حوالے سے پہلے پی کے ایل آئی کے تحت یونٹ بنائے گئے، مریضوں کے لیے مفت تشخیص اور دوائیں دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا، آج بھی یہ پروگرام صوبہ پنجاب میں جاری ہے، تاہم ماضی میں ہماری حکومت کو ہٹواکر آنے والی حکومت نے اس پروگرام کا خاتمہ کرکے ہیپاٹائٹس کو صرف جنرل ہسپتالوں تک علاج کے لیے محدود کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی کے حوالے سے جو ذمہ داری گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور ان کی حکومت نے سنبھالی ہے، اور وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر اس کے خاتمے کے لیے وہاں ج اقدامات شروع کیے گئے ہیں، میں ان پر وزیر صحت مصطفیٰ کمال اور ان کی ٹیم، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور آغا خان فاؤنڈیشن کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیرصحت مصطفیٰ کمال، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سمیت جن جن لوگوں کو آج شیلڈز دی گئی ہیں، وہ پاکستان کے حقیقی ہیروز ہیں، جنہوں نے گلگت بلتستان میں ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے کام کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کراچی کے میئر رہنے والے مصطفیٰ کمال نے شہر قائد کے لیے بہت کام کیا، ان کی محنت اور لگن کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں محکمہ صحت کی ذمہ داری دی تاکہ عوام کو درپیش صحت کے مسائل کے حل کے لیے بھی وہ بطور وزیر صحت عوام کے لیے بہترین خدمات انجام دیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہونے پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ آج لاکھوں مریضوں کے لیے امید کی علامت بن چکا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ 2017 میں ایک پودے کی صورت لگایا گیا تھا جو آج تناور درخت بن کر سامنے آیا ہے اور اب تک 40 لاکھ سے زائد مریض یہاں سے علاج کی سہولت حاصل کرچکے ہیں۔
یہ بھی پرھیں: ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں پی کے ایل آئی کو غیر فعال کرنے کی سازشیں کی گئیں، اس کے بورڈ آف گورنرز کو تحلیل کیا گیا اور ادارے کو بندش کے قریب پہنچا دیا گیا۔ وزیرِ اعظم کے مطابق 2022 میں حکومت سنبھالنے کے بعد اس ادارے کی بحالی کے لیے فوری اقدامات شروع کیے گئے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ دورِ حکومت میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس منصوبے کی بحالی میں بھرپور کردار ادا کیا، جس سے پی کے ایل آئی دوبارہ پوری استعداد کے ساتھ کام کرنے لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواہش ہے کہ ’پی کے ایل آئی‘ پاکستان کی پہچان بنے: شہباز شریف
وزیرِ اعظم کے مطابق ادارہ اس وقت 80 فیصد مریضوں کا علاج مفت فراہم کررہا ہے، جس سے کم آمدنی والے افراد بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی کو دوبارہ فعال بنانے اور متعلقہ آپریشنز کی بحالی میں جس ٹیم نے کردار ادا کیا وہ قابلِ ستائش ہے، جبکہ دکھی انسانیت کی خدمت اور جانیں بچانے پر ڈاکٹر سعید اختر اور ان کی ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے۔
یاد رہے کہ پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی بحران کے سبب پاکستان مین گردوں کی پیوندکاری کا عمل معطل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پنجاب پی کے ایل آئی پیوند کاری ڈاکٹر سعید شہباز شریف لاہور وزیراعظم