خیبرپختونخوا میں ادویات اسیکنڈل میں 1 ارب 25 کروڑ کی خورد برد کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں ادویات اسیکنڈل میں 1 ارب 25 کروڑ کی خورد برد کا انکشاف سامنے آیا ہے، محمکہ صحت خیبر پختونخوا میں ادویات فراہم کیے بغیر فنڈز جاری کیے گئے۔
خیبرپختونخوا میں ادویات اسیکنڈل میں 1 ارب 25 کروڑ کا خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ محمکہ صحت میں ادویات کی فراہم کیے بغیر فنڈز جاری کیے گئے۔ محکمہ صحت کی جاری کردہ ڈیلوری چالان بھی جعلی نکلے۔
نیب خیبر پختونخوا نے انکوائری مکمل کر لی، ابتدائی انکوائری میں 2023-24 کے دوران ادویات کی خریداری میں بدعنوانی کی گئی۔
گزشتہ مالی سال کے دوران ادویات خریداری کے 4.
ڈاکٹرشوکت علی سابق ڈی جی ہیلتھ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ادائیگی ادویات کی سپلائی سے پہلے کی گئی۔ تمام کمپنیاں معاہدے کے تحت سپلائی کرنی کی پابند تھی۔
سابق ڈی جی ہیلتھ کے مطابق 2025 میں مجھے عہدے سے ہٹایا گیا۔ عدالت نے بھی میرے مؤقف کو تسلیم کیا تھا، جن کمپنیوں کو بلیک لیسٹ کرنا چاہئیے تھا انہیں 2025-26 میں سپلائی آرڈر جاری کیے گئے۔
ڈاکٹر شوکت نے بتایا کہ ادویات فراہم نہ کرنے والی کمپنیوں کو نوٹسز جاری کیے تھے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں ادویات جاری کیے
پڑھیں:
ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت
اسلام آباد میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ امیونائزیشن کی جانب سے 31 ویکسین ڈلیوری ٹرک وفاقی وزارت صحت کے حوالے کر دئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی امدادی ادارے یونیسیف و گاوی نے 31ریفری جریٹر ٹرک انسداد پروگرام حفاظتی ٹیکہ جات کو فراہم کیے۔ جس کے بعد یہ ریفریجریٹر ویکسین ٹرک تمام صوبوں کے حوالے کئے گئے۔
ویکسین ٹرک پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو دئیے گئے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمارا مشن ہے گھر کی دہیلیز پر سروسز دیں۔ بہت جلد ہم ڈاکٹر اور ادویات گھر کی دہیلیز پر پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آتا ہے۔ میں ڈاکٹر نہیں میں طالبعلم ہوں جو شخص درد میں ہمارے پاس آتا ہے ہم نے اس کا درد کم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہیلتھ سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ مرض سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سے کہتا ہوں اپنے بچے کو پولیو ویکسین پلانے سے کیوں انکار کرتے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم پاکستان فکر مند ہیں۔ آپ (والدین) کیوں اپنے بچوں کے دشمن بن گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان صرف دو ملک رہ گئے ہیں جن میں پولیو وائرس پایا جا رہا ہے۔ پولیو ورکرز کی قدر کریں ان کا شکریہ ادا کریں۔ میں نہیں چاہتا کہ ہم پولیو نہ پلانے والوں کی ایف آئی آر کاٹیں۔