پنجاب بھر میں آبی پرندوں کے شکاریوں کاتعاقب جاری ،8 گرفتار ،تیتر اور مرغابیاں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2025ء) سینئروزیر مریم اورنگزیب کی ہدایت پر چیف وائلڈلائف رینجر کی زیر نگرانی پنجاب بھر میں مہمان آبی پرندوں کے غیرقانونی شکاریوں کا تعاقب بھرپور انداز سے جاری ہے جس کے نتیجے میں صوبہ کے مختلف مقامات جھنگ ، چنیوٹ ،قصور ، تونسہ بیراج اور مظفر گڑھ سے مرغابی کے غیرقانونی شکارمیں مشغول 8شکاری رنگے ہاتھوں گرفتارکرکے5شکاریوںکو ایک لاکھ سے زائد جرمانہ کیساتھ مزید کاروائی شروع کردی گئی ہے۔
(جاری ہے)
تر جمان کے مطابق اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجر جھنگ محمد اکرم شاہد نے اپنی ٹیم کے ہمراہ جھنگ اور چنیوٹ کے مختلف مقامات سے مرغابی کے غیرقانونی شکار میں مشغول 3شکاریوں کو گرفتار کرکے انہیں 70ہزار روپے محکمانہ معاوضہ کی مد میں جرمانہ جبکہ ناجائز قبضہ تیترپر ایک ملزم کو 10ہزار روپے محکمانہ معاوضہ کی مد میں جرمانہ عائد کیا،کوٹ رادھا کشن کے علاقہ سے مرغابی کے ایک غیرقانونی شکاری کو گرفتار کرکے مبلغ 30ہزار روپے محکمانہ معاوضہ کی مد میں جرمانہ کیا گیا، ایسی ہی دو مختلف کارروائیوں کے دوران وائلڈلائف سٹاف مظفر گڑھ اور تونسہ نے مرغابی کے غیرقانونی شکاریوں کا تعاقب کرکے ایک ملزم گرفتار کرکے چار بندوقیں ، ایک ڈبل بیرل ،2سنگل بیرل ، ایک ریپیٹر،12کارتوس ،3خول ،10ڈیکائے اور 2ذبح شدہ مرغابیاں برآمد کرکے قانونی کارروائی شروع کردی ہے ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے غیرقانونی مرغابی کے
پڑھیں:
پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کے لیے نئے اوقات کار نافذ کرتے ہوئے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہےکہ صوبے کے تمام سرکاری و نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھولے جا سکیں گے، اس فیصلے کا مقصد فضائی آلودگی میں کمی لانا اور طلبہ کو اسموگ کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔
محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی تعلیمی ادارہ نئے اوقات کار کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پانچ سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
ڈی جی ماحولیات نے واضح کیا کہ نئی ٹائمنگز کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہے اور تمام اسکول انتظامیہ کو اس کی پابندی یقینی بنانی ہوگی، اگر کسی اسکول کی جانب سے اوقاتِ کار کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو شہری ای پی اے ہیلپ لائن 1373 یا گرین پنجاب ایپ کے ذریعے شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق پنجاب میں اسموگ کے بڑھتے خدشات کے باعث صبح کے اوقات میں فضا میں آلودگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے، اسی لیے اسکول ٹائمنگز میں تبدیلی طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔