چلاس میں زہریلی افطاری کھانے سے دو بچے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
خاندان کے آٹھوں افراد کو چلاس کے ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں بے ہوشی کی حالت میں منتقل کیا گیا، جہاں پیر کی رات ایک 10 سالہ بچہ امتیاز علی اور تین سالہ بچی عطیہ صبح انتقال کر گئی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں زہریلی افطاری کھانے سے ایک ہی خاندان کے 2 بچے جاں بحق جبکہ 6 دیگر کی حالت غیر ہو گئی۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان شوکت ریاض نے بتایا کہ چلاس کے علاقے تھرلی میں خاندان کے تمام افراد افطار کھانے کے بعد بے ہوش ہو گئے۔ شوکت ریاض نے مزید بتایا کہ خاندان کے آٹھوں افراد کو چلاس کے ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں بے ہوشی کی حالت میں منتقل کیا گیا، جہاں پیر کی رات ایک 10 سالہ بچہ امتیاز علی اور تین سالہ بچی عطیہ صبح انتقال کر گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر افراد کا علاج اب بھی جاری ہے۔ دیامر ضلعی انتظامیہ کے ترجمان راجا اشفاق طاہر نے بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کھانے میں کیا ملایا گیا تھا، تاہم پولیس کی تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خاندان کے
پڑھیں:
کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مرچوں والا کھانا وزن کم کرنے، بھوک کم کرنے اور موٹاپے سے نجات دلانے میں مددگار ہوتا ہے، اسی لیے وہ طرح طرح کے ٹوٹکے آزماتے ہیں اور خاص طور پر دوپہر اور رات کے کھانوں میں مرچوں کی مقدار بڑھا دیتے ہیں۔ مگر ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ بات پوری طرح درست نہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ مرچوں کا زیادہ استعمال کئی صحت کے مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔ اس میں موجود کیمیائی مادہ کیپساسین بیجوں اور رگوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اتنا تیز ہے کہ بعض اوقات مریض کو اسپتال پہنچا دیتا ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال جنوبی کوریا کی کمپنی “سامیانگ” کے چند نوڈلز ڈنمارک میں صحت عامہ کے لیے خطرناک قرار دے کر ہٹا دیے گئے تھے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کیپساسین کے کچھ حیرت انگیز فوائد ہیں۔ یہ زبان پر موجود TRPV1 ریسیپٹرز کو متحرک کرتا ہے جو نہ صرف گرمی کا احساس پیدا کرتے ہیں بلکہ دماغ کو ایک کیمیکل نورایپی نیفرین خارج کرنے پر بھی آمادہ کرتے ہیں۔ یہ کیمیکل جسم میں موجود براؤن فیٹ کو فعال کرتا ہے۔
براؤن فیٹ وہ صحت مند چربی ہے جو کندھوں کے درمیان، گردن کے گرد، پسلیوں کے پیچھے اور پیٹ پر پائی جاتی ہے۔ اس کا کام جسم کا درجہ حرارت قابو میں رکھنا ہے۔ جب یہ فعال ہوتی ہے تو توانائی کے ذخائر استعمال کر کے گرمی پیدا کرتی ہے، جسے تھرمو جینیسِس کہا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران براؤن فیٹ جسم کی سفید چربی (وہ نقصان دہ چربی جو اعضاء کے گرد جمع ہو کر مسائل پیدا کرتی ہے) کو جلانے لگتی ہے۔
یعنی مرچوں والا کھانا کسی حد تک وزن برقرار رکھنے میں مدد دے سکتا ہے، لیکن صرف مرچیں زیادہ کھا لینا وزن کم کرنے یا ڈاکٹر سے بچنے کا حل نہیں ہے۔