Islam Times:
2025-07-25@14:07:22 GMT

چلاس میں زہریلی افطاری کھانے سے دو بچے جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

چلاس میں زہریلی افطاری کھانے سے دو بچے جاں بحق

خاندان کے آٹھوں افراد کو چلاس کے ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں بے ہوشی کی حالت میں منتقل کیا گیا، جہاں پیر کی رات ایک 10 سالہ بچہ امتیاز علی اور تین سالہ بچی عطیہ صبح انتقال کر گئی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں زہریلی افطاری کھانے سے ایک ہی خاندان کے 2 بچے جاں بحق جبکہ 6 دیگر کی حالت غیر ہو گئی۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان شوکت ریاض نے بتایا کہ چلاس کے علاقے تھرلی میں خاندان کے تمام افراد افطار کھانے کے بعد بے ہوش ہو گئے۔ شوکت ریاض نے مزید بتایا کہ خاندان کے آٹھوں افراد کو چلاس کے ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں بے ہوشی کی حالت میں منتقل کیا گیا، جہاں پیر کی رات ایک 10 سالہ بچہ امتیاز علی اور تین سالہ بچی عطیہ صبح انتقال کر گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر افراد کا علاج اب بھی جاری ہے۔ دیامر ضلعی انتظامیہ کے ترجمان راجا اشفاق طاہر نے بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کھانے میں کیا ملایا گیا تھا، تاہم پولیس کی تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خاندان کے

پڑھیں:

کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟

کراچی میں کھانے کا ایک ایسا اسٹال بھی ہے جو حاضر سروس ڈی آئی جی اور ان کے بچے چلا رہے ہیں جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مناسب پیسوں کے عوض شہریوں کو میکسیکن کھانے کھلائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کمیونٹی پولیسنگ کراچی کو کیسے محفوظ بنا رہی ہے؟

ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق شکارپور سے ہے اور وہ سی ایس ایس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام انہوں نے کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ شوق کے لیے کیا ہے۔

عثمان صدیقی نے کہا کہ کھانے بنانا میرا شوق ہے اور پہلے میں دوستوں کو میکسیکن کھانے بنا کر دیتا تھا جو ان لوگوں کو پسند آنے لگا پھر دوست احباب نے مشورہ دیا کہ میں اس طرح کا کوئی سیٹ اپ بنا لوں جس پر میں نے فوڈ کارٹ بنایا اور فوڈ فیسٹیول میں بھی ہمیں بہت پذیرائی ملی اور یہاں بھی لوگوں کا اچھا رسپانس ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اوائل میں جب کارٹ اس مقام پر لگایا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا اس سے اندازہ ہوا کہ غریب لوگوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔

مزید پڑھیے: کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟

ڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں یہاں سے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا کہ میں کون ہوں میں نے نہ صرف اپنے بلکہ ہمارے ساتھ لگے دیگر اسٹالز کا بھی تحفظ کیا اور آج یہ کام چل رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈی آئی جی عثمان صدیقی ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا فوڈ اسٹال ڈی آئی جی کا فوڈ اسٹال کراچی

متعلقہ مضامین

  • سانحہ چلاس: جاں بحق 3 سالہ عبدالہادی کی لودھراں میں نمازِ جنازہ ادا، والدہ کے پہلو میں تدفین
  • سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘
  • غزہ: سنگین غذائی قلت کے بعد برستے بارود نے ماحولیاتی بحران پیدا کردیا، مٹی اور پانی زہریلے ہوگئے
  • بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
  • بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
  • بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی
  • کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد زخمی ہو گئے