پارلیمان میں نیشنل سکیورٹی بریفنگ کا خیرمقدم کرتے ہیں:شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) کی مرکزی رہنما و ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ پارلیمان میں نیشنل سکیورٹی بریفنگ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
روز نامہ جنگ کے مطابق اپنے بیان میں ترجمان پی پی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے شکر گزار ہیں جنہوں نے سکیورٹی بریفنگ پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ امن اور استحکام کی خاطر چیئرمین بلاول نے ہمیشہ اتحاد اور اتفاق پر زور دیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی اور تعمیر کےلئے دہشتگردی کا خاتمہ ضروری ہے، دہشتگردی کے خلاف لڑائی ہماری لڑائی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ دہشتگردی کی اس جنگ میں 90 ہزار سے زائد پاکستانیوں کا لہو شامل ہے، ہم اپنی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ترجمان پی پی کا کہنا تھا کہ افسوس کہ پاکستان تحریک انصاف نے اس اہم ترین مسئلے پر بریفنگ کا بائیکاٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ذاتی مفادات اور سیاسی اختلافات سے اوپر اٹھنا ہوگا۔ ہمیں مل کر دہشتگردی اور انتہاپسندی کو شکست دینی ہوگی۔
مورنگا بمقابلہ اشوگندھا - کون سا بہتر ہے اور کیوں؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام انتہائی غربت سے بے حال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارت میں شفاف جمہوریت اور عوامی حکومت کے دعوے ایک بار پھر جھوٹ ثابت ہوگئے ہیں۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑوں اور اربوں کے مالک بن چکے ہیں، جب کہ عام بھارتی شہری غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے معتبر ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے جاری کی ہے، جس نے بھارتی سیاسی نظام میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج کو بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دولت مند ارکان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے 240 میں سے 235 ارکان کروڑ پتی ہیں، یعنی ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہیں جب کہ صرف 5 ارکان کے اثاثے ایک کروڑ سے کم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی جماعت جس نے 2014 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ایلیٹ کلچر‘‘ ختم کرکے عام آدمی کی حکومت لائی جائے گی، آج خود امیر ترین سیاسی طبقہ بن چکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی سیاست دانوں کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی اکثریت اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار اور رہائش جیسے مسائل جوں کے توں موجود ہیں، مگر ارکانِ اسمبلی کے بینک اکاؤنٹس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت اب عوام کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ دار طبقے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں الیکشن لڑنا اب ایک کاروبار بن چکا ہے، جہاں امیدوار عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات اور کاروباری تعلقات مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں آتے ہیں۔
دوسری جانب نریندر مودی کی حکومت عوام کی توجہ معاشی بدحالی سے ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی اور مذہبی منافرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی عوام کی حقیقی مسائل سے چشم پوشی نے معاشرے میں مایوسی بڑھا دی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بھارت کی جمہوریت محض نام کی رہ جائے گی۔