پنجاب میں امن و امان کی خراب صورتحال پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان یک زبان ہوگئے۔

صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر، چوہدری افتخار حسین، پیر اشرف رسول و دیگر نے اظہار خیال کیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ قصور میں نوجوان کو ڈیڑھ سو روپے ادھار واپس نہ دینے پر قتل کیا گیا، ایک نوجوان بیٹے نے کھانا نہ دینے پر ماں کو سر پر ڈنڈا مار کر قتل کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت پر قابو پانے کےلیے صوبہ کو اسلحہ سے پاک کرنا ہوگا، جتنا اسلحہ پنجاب میں ہے شریف شہری ڈر کر رہتا ہے۔

چوہدر افتخار حسین نے کہاکہ کھڈیاں خاص میں نوجوان کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں پولیس ان کا تحفظ کررہی ہے۔

پیر اشرف رسول نے کہا کہ کیا ایم پی اے کی اتنی اہمیت ہی رہ گئی ہے کہ کوئی سپاہی بھی ان کی بات نہ مانے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس والے تو اپیل بھی نہیں سنتے پولیس تو سیاسی پارٹی بن چکی ہے، پنجاب پولیس دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کینسر کے بڑھتے کیسز پر قرارداد پیش کی۔

قرارداد کے متن کے مطابق ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہر 8 میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہو رہی ہے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پنجاب میں کینسر کےمریضوں کے لیے سرکاری سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اتنی نالائق ہے کہ صحت کا بجٹ صرف 25 فیصد خرچ ہوا، اب یہ حکومت ایک ہزار ہیلتھ سینٹرز پرائیویٹائز کرنے جارہی ہے۔

قرارداد پر پارلیمانی سیکریٹری خالد رانجھا نے کہا کہ اس قرارداد کا جواب ابھی تک نہیں آیا۔

چیئرپرسن سمیع اللّٰہ نے کہا کہ آخری موقع ہے، اگر اگلی بار جواب نہ آیا تو قرارداد منظور کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

پنجاب اسمبلی نے قومی شناختی کارڈ پر بلڈ گروپ کی معلومات درج کرنے کی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قومی شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے سے متعلق  قرارداد متفقہ طور پر منظور  قرارداد کا مقصد ہنگامی حالات میں بروقت طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانا ہے۔

 قرارداد احمد اقبال چوہدری نے پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ حادثات، ہنگامی صورتحال اور طبی عمل کے دوران مریض کے خون کے گروپ کی فوری معلومات دستیاب نہ ہونے سے علاج کے عمل میں تیزی اور مؤثریت پیدا ہوگی جس سے بے شمار انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایمبولینس سروسز، اسپتالوں اور بلڈ بینکس کو اکثر ایسے مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کا سامنا رہتا ہے جن کے خون کے گروپ کی معلومات اس وقت دستیاب نہیں ہوتیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے سے نہ صرف ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل ممکن ہوگا بلکہ بلڈ بینکس کو مناسب خون عطیہ دہندگان کی فراہمی اور عوامی صحت کے نظام میں بہتری میں بھی مدد ملے گی۔

اس موقع پر احمد اقبال چوہدری نے کہا کہ “یہ اقدام عوامی مفاد میں ایک اہم پیش رفت ہے جو بے شمار انسانی جانوں کو بچانے اور پاکستان کے ایمرجنسی ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔”

انہوں نے سول سوسائٹی کی تنظیموں، بالخصوص ظفر وال بلڈ سوسائٹی، کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے اس عوامی فلاحی اقدام کے لیے بھرپور آواز بلند کی۔

ایوان نے وفاقی حکومتِ پاکستان اور نادرا کو سفارش کی کہ وہ نئے اور تجدید شدہ قومی شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ یہ معلومات طبی و ہنگامی ضروریات کے لیے محفوظ، قابلِ رسائی اور مؤثر ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • نادرا شناختی کارڈ میں اہم تبدیلی کےلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں منظور
  • تحریک انصاف نے  27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کرلیا
  • پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • پنجاب اسمبلی: اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد منظور
  • عبدالرحمن کی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سے ملاقات
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
  • پنجاب: کرکٹ سیریز کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس؛سہ ملکی کرکٹ سیریز اور باباگرونانک کے جنم دن کی تقریبات کی سیکورٹی انتظامات بہتر کرنے کا حکم
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار