دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے حکومت آپریشن کا فیصلہ کرچکی ہے: وفاقی وزیرمصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے انکشاف کیا ہے کہ ملک اِس وقت حالت جنگ میں ہے اوردہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے حکومت آپریشن کا فیصلہ کرچکی ہے۔
نجی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھاکہ سکیورٹی فورسز کے جوان ہمارے بچوں کی حفاظت کیلئے شہید ہورہے ہیں۔ ملک اِس وقت حالت جنگ میں ہے، ٹارگٹڈ آپریشن ہو یا جنگ دہشتگردوں کے خاتمے کا فیصلہ ہوچکا ہے اور جو پاکستان میں بچوں کو شہید کررہے ہیں، جنگ ان کی دہلیز پر لے جائیں گے۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
مصدق ملک کا کہنا تھاکہ اے پی ایس کے بعد دہشتگردی کو ختم کرنے کا فیصلہ ہوچکا تھا، پی ٹی آئی حکومت آنے کے بعد دوبارہ دہشتگردوں سے بات اورلاکر بسانے کی بات ہوئی، یہ ان دہشتگردوں کو اپنے سوشل فیبرک کا حصہ مانتے تھے۔
خیال رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑنے اور لاجسٹک سپورٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی کو اس کی ہر شکل میں ختم کرنا ہوگا۔
غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ
شرکا نے اتفاق کیا کہ ریاست پوری طاقت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرے گی، کوئی ادارہ، فرد یا گروہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کمزوری نہ دکھائے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔