سابق کمشنر کوئٹہ کی بیٹی کا فضائی میزبان پر تشدد، دانٹ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کوئٹہ(نیوز ڈیسک): سابق کمشنر کوئٹہ افتخار جوگزئی کی بیٹی کی جانب سے نجی ائیرلائن کی ائیر ہوسٹس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق واقعہ 18 مارچ کو کوئٹہ سے اسلام آباد جانے والی سرین ائیر کی فلائٹ میں پیش آیا جس میں سابق کمشنر کوئٹہ افتخار جوگزئی بیٹی صائمہ کے ساتھ سفر کررہے تھے اور دونوں نے کوئٹہ ائیر پورٹ پر چیک ان کرتے وقت بھی عملے سے بدتمیزی کی۔
طیارے میں داخل ہونے کے بعد فضائی عملہ مسافروں کو سیٹ بیلٹ باندھنے سمیت دیگر ہدایات دیتا ہے اور اس دوران خاتون فضائی میزبان نے صائمہ جوگزئی سے بھی سیٹ بیلٹ باندھنے اور کھانے کی میز بند کرنے کو کہا تو اس پر سابق کمشنر کی بیٹی صائمہ جوگزئی آپے سے باہر ہوگئی۔
مبینہ طور پر سابق کمشنر افتخار جوگزئی اور ان کی بیٹی صائمہ جوگزئی نے غیرشائستہ زبان استعمال کی اور طیارے میں شورشرابہ شروع کردیا۔
فضائی میزبان نے کپتان کو معاملے سے آگاہ کیا اور باپ بیٹی کی جانب سے ہنگامہ آرائی جاری رکھنے پر کپتان نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا اور طیارے کو رن وے سے واپس لے آیا جب کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ائیرپورٹ سکیورٹی فورس کو طیارے میں فوری طور پر طلب کرلیا گیا۔
مسلسل ہنگامہ آرائی پر طیارے کے کپتان نے مسافروں کے تحفظ کی خاطر باپ اور بیٹی کو آف لوڈ کرنے کے لیے کہا جس پر صائمہ جوگزئی نے طیارے سے اترنے سے انکار کردیا۔
ائیر لائن انتظامیہ کے مطابق اس موقع پرصائمہ جوگزئی نے غصے میں ایک فضائی میزبان کو مکہ دے مارا جس سے چہرے پر مکہ لگنے سے خاتون فضائی میزبان کی ناک سے خون نکلنے لگا اور ایک دانت بھی ٹوٹ گیا جس کے بعد اے ایس ایف نے دونوں باپ بیٹی کو حراست میں لے لیا۔
ائیر لائن انتظامیہ کا بتانا ہے کہ واقعے کے بعد بلوچستان انتظامیہ نے معاملہ ختم کرنے کیلئے دباو ڈالا، کمشنر کوئٹہ فوری طور پر کوئٹہ ائیرپورٹ پہنچے، اے ایس ایف سے صورتحال معلوم کی اور معاملہ رفع دفع کرنے کا کہا جب کہ بعد میں کمشنر کوئٹہ کی جانب سے باپ بیٹی سے تحریری معافی نامہ لکھوایا گیا۔
معافی نامے کے بعد دونوں باپ بیٹی کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے جانے کی اجازت دے دی گئی جب کہ زخمی ائیر ہوسٹس کو اسپتال روانہ کر دیا گیا۔
ائیر لائن ذرائع کا بتانا ہے کہ طیارے میں ہنگامہ آرائی کرنے والی خاتون مبینہ طور پر نشے میں تھی جب کہ یہ واقعہ فضائی عملے کی عزت اور تحفظ پر ایک بڑا سوال بھی ہے۔
ملتان ۔الخدمت فاؤنڈیشن ملتان میں 8 کروڑ سے زائد کا فراڈ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صائمہ جوگزئی کمشنر کوئٹہ طیارے میں باپ بیٹی کی بیٹی کے بعد
پڑھیں:
پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
اسلام آباد:پولش خاتون کی بچی حوالگی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔
پُولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16 جون کو ہونے والی سماعت کی پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے چار سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اُسکی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اِس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے۔ بچی کا والد دو سال سے اُس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں؟
والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔
عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا آرڈر کر رہا ہوں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔