عمران خان کی جیل ملاقاتوں کے تمام مقدمات کل سماعت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقرر
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
بانیٔ پی ٹی آئی کی جیل ملاقاتوں کے تمام مقدمات کل سماعت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقرر کردیےگئے۔
قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس اعظم خان بھی لارجر بینچ کا حصہ ہوں گے۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی گئیں۔
یاد رہے کہ مشال یوسفزئی کی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کیس بھی مقرر کردہ کیسز میں شامل ہے۔
علاوہ ازیں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی گئی ہیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواستیں دائر کی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی ورک سے روک دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
تحریری حکم نامے کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کسی بھی کیس کی سماعت نہیں کر سکیں گے۔
عدالت نے اس معاملے میں مزید معاونت کے لیے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا ہے، جب کہ اٹارنی جنرل کو بھی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کی انتظامیہ نے نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا ہے۔ 17 سے 19 ستمبر تک جاری ہونے والے اس روسٹر میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے، جس کے تحت انہیں سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ دونوں میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ریفرنس کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔