شوہر کے ٹکڑے کرکے آشنا کے ساتھ گھومنے سیاحتی علاقے جانے والی بیوی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
بھارت میں شوہر کو قتل کرنے والی خاتون اور اس کے آشنا کو حراست میں لے لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہر میرٹھ میں ایک خونی واردات نے رشتوں پر اعتبار کو ختم کردیا۔
خاتون مسکان رستوگی نے اپنے آشنا ساحل شکلا کے ساتھ مل کر اس گھناؤنی وادات کو انجام دیا تھا اور پھر دونوں سیاحت کے لیے شملہ چلے گئے تھے۔
خاتون نے رات کو اپنے 32 سالہ شوہر سوربھ راجپوت کو کھانے میں نشہ آور دوا ملا دی جس سے وہ بے ہوش گیا تھا۔
جس کے بعد اس کا پڑوسی اور آشنا بھی گھر آگیا اور دونوں نے مل کر سوربھ کو قتل کیا اور لاش کے 15 ٹکڑے کیے۔
بعد ازاں لاش کے ٹکڑوں کو پلاسٹک میں ڈال کر سیمنٹ سے بھرے ڈرم میں چھپا دیا تاکہ بو نہ پھیلے اور گھر میں تالا لگا کر تفریحی دورے پر نکل گئے۔
جب سوربھ سے کوئی رابطہ نہ ہو پایا تو اس کے بھائی اور والدہ گھر پہنچے لیکن وہاں تالا دیکھ کر مسکان کو فون کی جس نے ٹال مٹول سے کام لیا۔
شک ہونے پر سوربھ کے بھائی اور والدہ نے پولیس کو بیٹے کی گمشدگی کی اطلاع دی۔ جس پر تحقیقات کا آٓغاز کیا گیا۔
مسکان اور اس کا آشنا جب شملہ سے واپس آئے تو پولیس نے دونوں کو حراست میں لے لیا اور سختی سے پوچھ گچھ کی۔
جس پر مسکان اور اس کے آشنا نے اعتراف جرم کرلیا اور لاش کے ٹکڑے بھی برآمد کرا دیئے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
افغان سرزمین سے کی جانے والی دہشتگردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، فیلڈ مارشل
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران قبائلی عوام کی ثابت قدمی اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو سراہا۔ اسلا ٹائمز۔ پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے لیکن پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کی جانے والی دہشت گردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کے دوران کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج پشاور کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات کی۔ بعد ازاں انہیں ہیڈکوارٹرز الیون کور میں سیکیورٹی صورتحال، آپریشنل تیاریوں اور پاک افغان سرحد پر امن و استحکام کے لیے جاری انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران قبائلی عوام کی ثابت قدمی اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو سراہا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں اور عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ قبائلی عمائدین نے بھی دہشت گردی اور افغان طالبان کے خلاف مسلح افواج کے شانہ بشانہ رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے تاہم افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے تسلسل کے باوجود پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور افغانستان کے ساتھ متعدد مواقع پر سفارتی اور اقتصادی تعاون بڑھایا ہے، جس کا مقصد پاک افغان دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے افغان طالبان حکومت ان گروہوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دلایا کہ پاکستان، بالخصوص خیبر پختونخوا کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کیا جائے گا۔ قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کے دو ٹوک مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ امن و استحکام کے لیے متحد ہیں اور فتنہ الخوارج کی گمراہ کن سوچ کو خیبر پختونخوا کے قبائل میں کوئی پذیرائی حاصل نہیں۔ قبل ازیں پشاور آمد پر آرمی چیف سید عاصم منیر کا استقبال کمانڈر پشاور کور نے کیا۔