WE News:
2025-11-03@14:46:44 GMT

نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے

اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT

چین کے مشرقی شہر چِنگ ڈاؤ (صوبہ شان ڈونگ) سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنی نابینا بیوی کی 12 برس تک غیر معمولی محبت سے دیکھ بھال کر کے سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد کے دل جیت لیے ہیں۔

لی جوشِن (39 سالہ) کی کہانی ان کی بیوی ژانگ شی ینگ کے ساتھ وابستہ ہے، جو 2008 میں شادی کے بعد ایک خوشحال زندگی گزار رہے تھے۔ مگر 2013 میں ژانگ کو ایک سنگین آنکھوں کی بیماری لاحق ہوگئی۔ تقریباً 5 لاکھ یوان علاج پر خرچ کرنے کے باوجود جون 2014 میں وہ مکمل طور پر نابینا ہوگئیں۔

ژانگ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ  کچھ بھی نہیں دیکھ سکتی تھیں، حتیٰ کہ اپنی بیٹی کو بھی نہیں۔

یہ بھی پڑھیے محبت کی انتہا: محبوبہ سے ناراضی پر نوجوان نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل

لی جوشِن نے اس صدمے کو ’جنت سے جہنم میں بدلنے‘ کے مترادف قرار دیا، مگر بیوی کو یہ یقین دلایا کہ وہ زندگی کے بقیہ برسوں میں ہر حال میں ان کا ساتھ دیں گے۔

اہل خانہ اور دوستوں کی حوصلہ افزائی سے ژانگ نے خود کو سنبھالا اور وقت کے ساتھ گھریلو کاموں میں دوبارہ حصہ لینا شروع کردیا۔ وہ اب بھی کھانا پکاتی ہیں اور ڈمپلنگ بھی بناتی ہیں، جنہیں لی جوشِن پرانے ذائقے جیسا ہی مزیدار قرار دیتے ہیں۔

لی نے بیوی کی سہولت کے لیے گھر اور ورکشاپ میں اشیا کی ترتیب کبھی نہیں بدلی تاکہ وہ یادداشت کی بنیاد پر آسانی سے چل سکیں۔

2020 میں لی جوشِن نے مقامی فلاحی تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ ان کی اہلیہ نے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کی۔ لی نے کہا کہ ہمارا گھرانہ بہتر ہوا ہے، بچہ بھی بڑا ہو رہا ہے، اب وقت ہے کہ ہم معاشرے کو کچھ واپس لوٹائیں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں۔

یہ کہانی جب چینی میڈیا میں رپورٹ ہوئی تو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ صارفین نے لی کو ’سب سے وفادار شوہر‘ قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ
سلام ہے اس وفادار انسان کو! میں گہرائی سے متاثر ہوا ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: محبوبہ کے گھر والوں سے بچنے کی کوشش میں نوجوان بھارتی سرحد عبور کرگیا

دوسرے نے کہا
تم میری آنکھیں ہو، تم مجھے چاروں موسموں کی خوبصورتی دکھاتے ہو۔

تیسرے نے تبصرہ کیا کہ محبت ہر مشکل پر قابو پا لیتی ہے۔ میں پھر سے محبت پر یقین کرنے لگا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چین نابینا بیوی سے وفاداری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چین نابینا بیوی سے وفاداری لی جوش ن

پڑھیں:

کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی خواتین کے لیے رواں سال روزگار کی دنیا تاریخی لحاظ سے غیر معمولی تبدیلیوں کے ساتھ گزری ہے۔

امریکی بیورو آف اسٹیٹسٹکس کی تازہ رپورٹ کے مطابق جنوری سے اگست 2025ء کے دوران ملک بھر میں تقریباً چار لاکھ پچپن ہزار خواتین نے اپنی ملازمتیں ترک کر دیں۔ یہ تعداد کورونا وبا کے بعد جاب مارکیٹ سے خواتین کے سب سے بڑے انخلا کے طور پر ریکارڈ کی گئی ہے۔

ماہرین معاشیات اس غیر متوقع رجحان پر حیرانی کا اظہار کر رہے ہیں اور اسے امریکی سماج کی بدلتی ہوئی ترجیحات اور دباؤ کی عکاسی قرار دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملازمت چھوڑنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے اپنی زندگی میں بڑھتے ہوئے دباؤ اور ذاتی و خاندانی ذمہ داریوں کو بنیادی وجہ بتایا۔ بچے کی پیدائش، کام کی زیادتی، مسلسل دباؤ، نیند کی کمی اور گھر و دفتر کے توازن کا بگڑ جانا وہ عوامل ہیں جنہوں نے خواتین کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کیا۔

متعدد خواتین نے اعتراف کیا کہ وہ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی تھیں، جبکہ مہنگی نرسریوں اور بچوں کی دیکھ بھال کے اخراجات نے بھی ان کے فیصلے پر اثر ڈالا۔

امریکا میں ایک نوزائیدہ بچے کی پرورش پر سالانہ 9 ہزار سے 24 ہزار ڈالر خرچ ہوتے ہیں، جو پاکستانی روپے میں تقریباً 25 سے 67 لاکھ کے برابر ہے۔ ایسے میں جب تنخواہ کا بڑا حصہ صرف بچوں کی نگہداشت پر خرچ ہو جائے تو کئی خواتین کے لیے نوکری پر قائم رہنا معاشی طور پر بے معنی محسوس ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بڑھتے ہوئے مالی دباؤ نے نہ صرف خواتین کی افرادی قوت میں شرکت کم کی ہے بلکہ امریکی معیشت میں لیبر گیپ کو بھی گہرا کر دیا ہے۔

ماہرین اس صورتحال کو سماجی پسپائی قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق پچھلے سو سال میں امریکی خواتین نے جو معاشی خودمختاری، آزادیٔ رائے اور سماجی کردار حاصل کیا تھا، وہ جدید زندگی کے بے قابو دباؤ اور نظام کی سختیوں کے باعث کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ خواتین کے لیے مساوی مواقع کے نعرے عملاً مشکل تر ہوتے جا رہے ہیں جبکہ کام اور گھر کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔

امریکی میڈیا میں بھی اس رپورٹ پر بحث جاری ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو آنے والے برسوں میں نہ صرف خواتین کی نمائندگی کم ہو گی بلکہ کارپوریٹ سطح پر تنوع اور تخلیقی صلاحیتیں بھی متاثر ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • شوہر سے جھگڑے پر خاتون کی زہریلی سپرے پی کر خود کشی  
  • امریکی اداکارہ جینیفر اینسٹن کا انسٹاگرام پر نئے رشتے کا اعلان، نئی محبت کون ہے؟
  • کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں
  • پتوکی: بیوی نے دوست کیساتھ ملکر شوہر کو قتل کر کے لاش نہر میں پھنکوا دی
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • لاہور؛ شوہر کے قتل کا معمہ حل، بیوی اور اسکا آشنا ملوث نکلے
  • پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی خاتون رکن اور ان کے شوہر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
  • سندھ ،نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار،مفت فراہم کی جائیگی،طحہ فاروقی
  • سندھ میں پہلی بار نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار
  • بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن