وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے جدہ میں ملاقات کی،ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاک سعودی عسکری تعاون کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر غور کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اپنے وفد کے ہمراہ کل صبح سعودی عرب کے 4 روزہ دورے پر پہنچے تھے، جہاں مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود نے ان کا استقبال کیا تھا۔
سعودی ولی عہد سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور تجارتی و سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اورعلاقائی و بین الاقوامی صورتحال پر بھی بات چیت کی،اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے پاک سعودی عسکری تعاون کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر غور کیا۔
جدہ میں ہونے والی اس ملاقات میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، جبکہ وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر وفاقی وزرا بھی شامل ہیں۔
نامعلوم مسلح افراد نے موٹر وے پولیس کے اہلکاروں سے اسلحہ اور گاڑیاں چھین لی
وزیراعظم شہباز شریف اس دورے کے دوران عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے اور روضہ رسول ﷺ پربھی حاضری دیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے سہیل آفریدی کی تعریف اور شہباز شریف پر نام لیے بغیر تنقید کردی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی دعوت مسترد کیے جانے پر سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا تبصرہ سامنے آیا ہے۔
صحافی فرخ شہباز وڑائچ کے پروگرام میں جب محمد علی درانی سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم بار بار ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کہہ رہے ہوں کہ آئیں بیٹھتے ہیں، آئیں مل کر چلتے ہیں، اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بلا رہے ہوں اور دوسری طرف ایک صاحب ہوں جو کہیں جی کہ میں عشقِ عمران میں مارا جائوں گا؟۔
اس پر سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ سہیل آفریدی جینوئن وزیراعلیٰ ہے اور یہ اس کی ملاقات کےلیے کہتے ہیں ‘میں پوچھ کر بتائوں گا’،تو بھئی وہ اپنے اسٹیٹس کے لوگوں سے ملے گا کیوں کہ سہیل آفریدی پاور فل ہے۔
اس کے ووٹ کم نہیں ہوتے، اس کو ووٹ لینے کے لیے کسی کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کو اپنی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کےلیے کسی کے پیچھے جانا نہیں پڑتا، اس کے بعد اتنے ہی ووٹوں سے اس کا سینیٹر بھی منتخب ہوجاتا ہے آپ کچھ نہیں بگاڑ پاتے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے انکشاف کیا تھا کہ میں اڈیالہ جیل گیا تو اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے فون کیا، وزیراعظم نے مجھے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
میں نے ان سے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات کے انتظامات کریں، جس پر انہوں نے جواب دیا میں میں پوچھ کر بتائوں گا، اسی طرح بعد میں جب وزیراعظم نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا تو میں نے بھی ان سے کہا کہ میں اپنے قائد سے پوچھ کر بتائوں گا۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar