یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس)حکومت نے یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال 23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبہ کے ساتھ منعقد کی جائے گی، یوم پاکستان پریڈ کو محدود پیمانے پر منعقد کرنے کا فیصلہ رمضان المبارک کے باعث کیا گیا ہے، پریڈ میں بدستور تینوں مسلح افواج کے دستے بھرپور شرکت کرینگے۔
یوم پاکستان پریڈ ایوان صدر کے احاطے میں منعقد کی جائے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، پریڈ میں مسلح افواج کے دستے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کریں گے۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی ایوان صدر کے سامنے فلائی پاسٹ کریں گے، پریڈ میں پاکستان آرمی کا مایہ ناز پائپ بینڈ بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرے گا، تقریب میں غیرملکی سفیروں اور دیگر اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا فیصلہ
پڑھیں:
بھارت پاکستان کیساتھ روایتی جنگ کر سکتا ہے، فیصل محمد
ممتاز مبصر اور تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ میرے پاس یہ اطلاعات تھیں کہ مودی ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دہشت گردی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی لئے میں بار بار پاکستان کے حلقوں کو خبردار کرتا رہا کہ وہ اندرونی سیاسی حالات پر کنٹرول کریں کیوں کہ بھارت جنگ بساط بچھا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے، انہیں محاذ آرائی کی بجائے اعتماد سازی کی طرف جانا چاہیئے، بدقسمتی سے حکومت نے اس کے برعکس پالیسیاں بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت پاکستان کیساتھ ایک روایتی جنگ کر سکتا ہے، جس کی تیاری نریندر مودی نے ٹرمپ کے آنے کے فورآ بعد شروع کر دی تھی، لہذا "سانحہ پہلگام" اس جنگ کو شروع کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالمی مصالحتکار اور ممتاز مبصر و تجزیہ کار فیصل محمد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا میرے پاس یہ اطلاعات تھیں کہ مودی ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دہشت گردی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی لئے میں بار بار پاکستان کے حلقوں کو خبردار کرتا رہا کہ وہ اندرونی سیاسی حالات پر کنٹرول کریں کیوں کہ بھارت جنگ بساط بچھا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے، انہیں محاذ آرائی کی بجائے اعتماد سازی کی طرف جانا چاہیئے، بدقسمتی سے حکومت نے اس کے برعکس پالیسیاں بنائیں۔
فیصل محمد کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان اور کے پی کے بعد سندھ میں بھی پانی کی تقسیم پر معاملات خراب ہو گئے ہیں، ایسی صورتحال نے بھارت کو موقع دیا ہے کہ وہ اپنے طے شدہ پلان کو آگے بڑھائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے پاس فوری طور پر اس بات کی مصدقہ خبر نہیں کہ پہلگام سانحہ میں غیر ملکی ہاتھ ہے یا یہ بھارت میں علحیدگی پسندوں کی کارروآئی ہے، جہاں تک فالس فلیگ کا تعلق ہے تو امریکہ بھارت اور اسرائیل اس آپریشن کے ماہر ہیں،قوی امکان ہے کہ یہ فالس فلیگ ہی ہو اور اس میں امریکہ کے ہاتھ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔