نوروز موسم بہار کی آمد اور فطرت کی تجدید کی علامت ہے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوروز موسم بہار کی آمد اور فطرت کی تجدید کی علامت ہے۔
جشن نوروز کے موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور دنیا بھر میں نوروز منانے والوں کو جشن نوروز کی مبارکباد پیش کرتے ہیں، یہ ان بے شمار نعمتوں جس سے انسان کو نوازا گیا ہے کی شکرگزاری اور نئے سال کے لیے اپنی امیدوں اور خواہشات کے اظہار کا موقع ہے،انہوں نے کہا ہے کہ نئے سال کو نئی امیدوں اور امنگوں کے ساتھ خوش آمدید کہنے کا وقت ہے، اس خوشی کے موقع پر میں پاکستان میں نوروز منانے والے بہن بھائیوں بالخصوص پارسی برادری سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ آئیں! آج ہم سب مل کر اس نوروز کو باہمی اختلافات کو ختم کرنے، شمولیت کے فروغ، علاقائی و ثقافتی ہم آہنگی اور اتحاد کو فروغ دینے کا دن بنائیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔