کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، وزیراعلیٰ کے پی کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں وہ بیج بویا جس سے آج پاکستانیوں کی شہادتیں ہو رہی ہیں۔ کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، وزیراعلیٰ کے پی کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں۔
جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو نہ بسایا جاتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا، "کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔"
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ واضح کردوں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا اور نہ ہی آپریشن کی بات ہوئی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور قومی سلامتی کے اجلاس سے متعلق کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی اگر دہشت گردوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوسکتے تو ان کے دوست نہ بنیں، بانی پی ٹی آئی نے ایک ہفتے بعد جعفر ایکسپریس واقعے کی مذمت کی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی کی بات کی، خیبر پختونخوا میں کس کی ناکامی ہے؟ کے پی کے میں تحریک انصاف کی 13 سال سے حکومت ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو 800 ارب روپے دیے گئے، 8 ارب بھی نہیں لگائے گئے، بات چیت ان سے ہوتی ہے جن کے ہاتھ میں بندوق نہیں ہوتی، ہتھیار اٹھانے والوں سے بات چیت ہتھیاروں کے ساتھ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر روزانہ 180 آپریشن ہو رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے جنگ جیتی ہے، 95 فیصد دہشت گردی کے واقعات بلوچستان اور کے پی میں ہوئے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ ہر کوئی اپنا قومی فرض نبھائے، کے پی سے آنے والی یہ آوازیں آپ کی حب الوطنی پر بھی سوال اٹھاتی ہیں، بنوں مسجد پر حملے کی بانی پی ٹی آئی نے آج تک مذمت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے پیٹرن ان چیف بانی پی ٹی آئی ہیں، بنوں ہو یا لکی مروت، لوگوں نے خود نکل کر سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دیا ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اجلاس میں موجود تھے اور باہر نکل کر کنفیوژن پھیلا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا طلال چوہدری کہنا تھا کہ نے کہا کہ رہے ہیں نہیں ہو
پڑھیں:
کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مرچوں والا کھانا وزن کم کرنے، بھوک کم کرنے اور موٹاپے سے نجات دلانے میں مددگار ہوتا ہے، اسی لیے وہ طرح طرح کے ٹوٹکے آزماتے ہیں اور خاص طور پر دوپہر اور رات کے کھانوں میں مرچوں کی مقدار بڑھا دیتے ہیں۔ مگر ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ بات پوری طرح درست نہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ مرچوں کا زیادہ استعمال کئی صحت کے مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔ اس میں موجود کیمیائی مادہ کیپساسین بیجوں اور رگوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اتنا تیز ہے کہ بعض اوقات مریض کو اسپتال پہنچا دیتا ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال جنوبی کوریا کی کمپنی “سامیانگ” کے چند نوڈلز ڈنمارک میں صحت عامہ کے لیے خطرناک قرار دے کر ہٹا دیے گئے تھے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کیپساسین کے کچھ حیرت انگیز فوائد ہیں۔ یہ زبان پر موجود TRPV1 ریسیپٹرز کو متحرک کرتا ہے جو نہ صرف گرمی کا احساس پیدا کرتے ہیں بلکہ دماغ کو ایک کیمیکل نورایپی نیفرین خارج کرنے پر بھی آمادہ کرتے ہیں۔ یہ کیمیکل جسم میں موجود براؤن فیٹ کو فعال کرتا ہے۔
براؤن فیٹ وہ صحت مند چربی ہے جو کندھوں کے درمیان، گردن کے گرد، پسلیوں کے پیچھے اور پیٹ پر پائی جاتی ہے۔ اس کا کام جسم کا درجہ حرارت قابو میں رکھنا ہے۔ جب یہ فعال ہوتی ہے تو توانائی کے ذخائر استعمال کر کے گرمی پیدا کرتی ہے، جسے تھرمو جینیسِس کہا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران براؤن فیٹ جسم کی سفید چربی (وہ نقصان دہ چربی جو اعضاء کے گرد جمع ہو کر مسائل پیدا کرتی ہے) کو جلانے لگتی ہے۔
یعنی مرچوں والا کھانا کسی حد تک وزن برقرار رکھنے میں مدد دے سکتا ہے، لیکن صرف مرچیں زیادہ کھا لینا وزن کم کرنے یا ڈاکٹر سے بچنے کا حل نہیں ہے۔