Islam Times:
2025-04-25@02:45:01 GMT

ترکیہ میں کیا ہو رہا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

ترکیہ میں کیا ہو رہا ہے؟

اسلام ٹائمز: ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آیا اردگان حالات پر قابو پا سکتے ہیں یا اپوزیشن آخر کار ترک صدر کو ہٹانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ یہ سب مغربی حمایت پر بھی منحصر ہوگا۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیئے کہ اردگان کے پاس ترکی میں مضبوط اختیارات اور اثر و رسوخ موجود ہیں، لہٰذا اپوزیشن کے لیے یہ کام آسان نہیں ہوگا، لیکن ناممکن بھی نہیں۔ تحریر: محمد حسن سویدان

صبح کے وقت، اردگان نے استنبول کے میئر، اکرم امام اوغلو کو گرفتار کر لیا، جو اردگان کے سب سے بڑے صدارتی حریف سمجھے جاتے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے تمام سروے یہ ظاہر کر رہے تھے کہ اکرم امام اوغلو، اردگان سے آگے ہیں، اسی وجہ سے بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ترک اپوزیشن نے پچھلے صدارتی انتخابات میں انہیں نامزد نہ کر کے غلطی کی۔ اکرم امام اوغلو کی گرفتاری ان پر عائد الزامات کی بنیاد پر کی گئی، جن میں ان کی یونیورسٹی ڈگری میں جعل سازی، کرپشن، اور دہشت گردی (کردستان ورکرز پارٹی سے تعلق) کی حمایت شامل ہیں۔ آج، اردگان نے اپوزیشن کے درجنوں رہنماؤں کو بھی اسی طرح کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا۔

اردگان کا خیال ہے کہ خطے میں جاری عدم استحکام، عالمی توجہ کا دوسری طرف مبذول ہونا، ترکی کا شام میں اثر و رسوخ بڑھانا، اور انقرہ کی دوبارہ علاقائی سیاست میں شمولیت جیسے عوامل اس واقعے کو قابو میں رکھنے میں مدد دیں گے۔ اسی لیے انہوں نے اپنے سب سے بڑے سیاسی حریف کو راستے سے ہٹانے اور اندرونی خطرے کو ختم کرنے کے لیے اس لمحے کو بہترین موقع سمجھا۔ گرفتاری کے بعد، ترک عوام نے سوشل میڈیا پر احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی، جس کے نتیجے میں حکومت نے ترکی میں سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی تاکہ کسی بھی ممکنہ ردعمل کو روکا جا سکے۔

اس کے باوجود، اردگان کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے، کیونکہ ترک اپوزیشن کو ملک میں تقریباً 50 فیصد عوامی حمایت حاصل ہے۔ اس وقت ترکی کی سڑکوں پر بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں لیکن غلط معلومات بھی گردش کر رہی ہیں، جیسے کہ فوجی بغاوت کی خبریں اور اردگان کے ملک سے فرار ہونے کی افواہیں۔ ترکی کی صورتحال پیچیدہ ہے لیکن ابھی یہ ابتدائی مراحل میں ہے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آیا اردگان حالات پر قابو پا سکتے ہیں یا اپوزیشن آخر کار ترک صدر کو ہٹانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ یہ سب مغربی حمایت پر بھی منحصر ہوگا۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیئے کہ اردگان کے پاس ترکی میں مضبوط اختیارات اور اثر و رسوخ موجود ہیں، لہٰذا اپوزیشن کے لیے یہ کام آسان نہیں ہوگا، لیکن ناممکن بھی نہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اردگان کے کے لیے

پڑھیں:

ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟

ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔

پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔

ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)

ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔

ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)

ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔

دوسری جانب ماریہ بی کی ٹیم نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے وضاحت کی ہے کہ ماریہ بی کا برانڈ ہمیشہ دیانت داری اور پیشہ ورانہ طریقے سے کام کرتا آیا ہے، اور 25 سالہ کیریئر میں کبھی کسی ادائیگی سے انکار نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکاں آتائے کے ساتھ پیدا ہونے والی غلط فہمی کو حل کرنے کے لیے ملاقات طے کی گئی تھی، لیکن ترکاں نے مسئلہ سوشل میڈیا پر لا کر ملاقات کر کے معاملہ حل کرنے کے بچائے منفی تاثر پھیلایا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی معطلی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • بھارت کے اعلانات غیر مناسب ، ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا: وزیر خارجہ
  • بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا، اسحاق ڈار
  • بحیرہ مرمرہ میں طاقت ور زلزلے نے استنبول کو ہلا کر رکھ دیا
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • استنبول سمیت مغربی ترکی 6.2 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • پاکستانی وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر