عدالت بانی پی ٹی آئی کو رہا کرے تو اعتراض نہیں: رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو حکومت نے نظر بند نہیں کیا ہوا، وہ اپنے مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ خیبر پی کے میں آپریشن کبھی نہیں رکے۔ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ مشیر وزیراعظم رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر بانی ریاست کیخلاف رویہ اپنائیں گے تو مقبولیت ختم ہو جائے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی میں ڈی جی ایم او نے تفصیلی بریفنگ دی۔ علی امین گنڈا پور نے مکمل تائید اور یکجہتی کا اظہار کیا اور ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناء مشیر وزیراعظم رانا ثناء اﷲ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ ملاقات میں اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور دہشتگردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔