کراچی (نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر)  سابق وزیر خزانہ اور پاکستان عوام پارٹی کے رہنما مفتاح اسمعٰیل نے مہنگی بجلی اور چینی کی زیادہ قیمتوں کی اجازت دینے پر وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کہا کہ موجودہ حکومت نے شوگر مل مالکان کو منافع کے لیے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی۔ 6 ماہ قبل حکومت نے 50 سے 60 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ سندھ اور پنجاب کے شوگر ملز مالکان کو ڈالر اور ریلیف مل سکے۔ وہ موجودہ حکومت کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ جب سابق وزیر اعظم عمران خان نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی تو مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’چوری اور طاقتور شوگر ملوں کے دباؤ کا فیصلہ‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آج شہباز شریف صاحب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ چینی برآمد کرنے کا فیصلہ کس کے دباؤ پر کیا؟ خطے میں سب سے مہنگی بجلی اور گیس پاکستان میں ہے۔ حکمرانوں نے کہا سولر لگواؤ۔ جب عوام نے لگوا لئے تو ان کو ناگوار گزر رہا ہے۔ انہوں نے سوال پوچھا کہ پاکستان کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ چینی کیوں مہنگی ہے، اور کون سولر انرجی کے بل کم کر رہا ہے اور آپ لوگوں کے لیے بجلی کیوں مہنگی کر رہے ہیں؟۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چینی برا مد کرنے کی اجازت

پڑھیں:

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ!

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیاگیا ہے، وزارت خزانہ کیا علامیہ کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں یہ اضافہ بین الاقوامی منڈی کے اُتار چڑھاؤ کے باعث ہوا ہے، جس نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کو متاثر کیا ہے، ہر بار جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے حکومت اس طرح کی دلیلیں پیش کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتی ہے، عوام حکومت سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ جب عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوتی ہیں تو اس کا فائدہ عوام کو کیوں نہیں پہنچایا جاتا؟۔ امریکا اور ایران کے درمیان ممکنہ جنگ سے پہلے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی تھیں، لیکن اس کے باوجود حکومت نے اس کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا۔ اس کے برعکس، آئی ایم ایف کی ہدایت پر لیوی ٹیکس میں اضافہ کر دیا، حکومت نے یہ جواز پیش کیا کہ اضافی رقم بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کی جائے گی تاہم، جیسے ہی حالیہ دنوں میں عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حکومت نے فوری طور پر عوام پر پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا بھاری بوجھ ڈال دیا، عوام جو پہلے ہی غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کا عذاب جھیل رہے ہیں حکومت کے اس فیصلے سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، مہنگائی بڑھے گی، دیگر اشیائے صرف کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا جس کا براہ راست اثر عوام پر پڑے گا، حکومت صرف قیمتیں بڑھانے کے بجائے عوام کے لیے سبسڈی اور ریلیف پیکیج کا بھی اعلان کرے تاکہ مہنگائی کی وجہ سے عوام پر پڑنے والے بوجھ کا کچھ ازالہ ہوسکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی غائب، شہری بازار سے مہنگی چینی خریدنے پر مجبور
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات
  • چینی کی بڑھتی قیمتوں کو بریک نہ لگ سکی،مزید مہنگی
  • فلسطین سے تعصب، بی بی سی کے100 سے زائد ملازمین کا ادارےکی رپورٹنگ پرشدیدتحفظات کا اظہار
  • سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اظہار تشویش، چینی کی برآمد پر بھی کڑی تنقید
  • سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافہ قابل مذمت ہے
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ!
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ قبول نہیں، واپس لیا جائے، آفاق احمد
  • حکومت کو ’ٹف ‘ ٹائم دینے کیلئے بانی پی ٹی آئی کا پلان سامنے آگیا