ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلیے عالمی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کا تعاون چاہیے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عالمی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کا تعاون چاہیے۔
عالمی یومِ گلیشیئرز پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2022ء میں گلیشیئرز سے متعلق قرارداد منظور کی، جس میں پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور آبادی 2 اہم ترین مسائل قرار دیے گئے اور گلیشیئرز کے تحفظ کو قومی پالیسی میں مرکزی حیثیت دینے پر زور دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو ترقیاتی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں 3,000 سے زائد گلیشیائی جھیلیں ہیں، جن میں سے 33 انتہائی خطرناک ہیں جب کہ 70 لاکھ سے زائد افراد گلیشیائی جھیلوں کے ممکنہ پھٹنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سیلاب سمیت موسمیاتی آفات کے بڑھتے واقعات تشویشناک ہیں۔ پاکستان گلیشیئر پروٹیکشن اینڈ ریزیلینسی اسٹریٹیجی عوامی جائزے کے لیے پیش کر رہے ہیں۔ موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی کی فوری ضرورت ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں 2022ء کے تباہ کن سیلاب اور بڑھتی آلودگی خطرے سے بہت نقصان ہوا۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ قومی سطح پر موسمیاتی حکمت عملی کا فریم ورک موجود ہے مگر اس پر عملدرآمد بڑا چیلنج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تبدیلیوں سے نمٹنے سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ نے کہا
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین
نیو یارک:مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت کشیدگی بڑھ گئی، جس پر اقوام متحدہ نے فریقین کو تحمل سے کام لینے کی تلقین کی ہے۔
نیویارک میں ایک بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، تاہم تاحال ان کا اسلام آباد یا نئی دہلی سے براہِ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
انہوں نے دونوں ملکوں کو متنبہ کیا کہ موجودہ کشیدہ فضا میں کسی بھی قسم کی غیر ذمے دارانہ کارروائی خطے کے امن کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا مؤقف واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کو تمام مسائل پرامن بات چیت سے حل کرنے چاہییں اور کسی بھی یکطرفہ قدم سے گریز کیا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی اپیل ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب بھارت نے پہلگام فالس فلیگ کے بعد سخت اور یکطرفہ اقدامات اٹھاتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت دیگر اقدامات کا اعلان کیا۔
بھارت نے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ واہگہ بارڈر کی عارضی بندش، اسلام آباد میں موجود سفارتی عملے میں کمی سمیت دیگر اقدامات کیے۔