حسن نواز کی نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی لیکن والدہ نے میچ کیوں نہ دیکھا؟ دلچسپ وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے حسن نواز کی والدہ نے کہا ہے کہ آج اس ڈر سے میچ نہیں دیکھا کہ کہیں بیٹے کو ہماری نظر ہی نہ لگ جائے۔
بیٹے کی شاندار کارکردگی پر حسن نواز کے والدین خوشی سے نہال ہیں، ان کے والد کا کہنا تھا کہ کم وسائل کے باوجود بیٹے نے ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھنے کے لیے سفر جاری رکھا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کی طرف سے ٹی20 کرکٹ میں تیز ترین سینچری کرنے والے حسن نواز کون ہیں؟
انہوں نے کہاکہ میں بیٹے کی عمدہ کارکردگی پر خوش ہوں اور اپنے رب کا شکر گزار ہوں۔
یاد رہے کہ پاکستان نے تیسرے ٹی20 میچ میں نیوزی لینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دے دی ہے، آج کے میچ میں حسن نواز نے 105 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
حسن نواز کے کیریئر کا یہ تیسرا ٹی20 انٹرنیشنل تھا، وہ اس سے قبل 2 میچوں میں صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میچ میں متعدد نئے ریکارڈ بھی قائم کیے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے حسن نوازکی تیز ترین سینچری پہلا ریکارڈ ہے۔ انہوں نے سینچری صرف 44 گیندوں پر اسکور کی۔
یہ بھی پڑھیں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی20 میچ میں پاکستان نے کونسے نئے ریکارڈ اپنے نام کیے؟
ٹی20 کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے کسی بھی کھلاڑی کی یہ تیز ترین سینچری ہے۔ اس سے قبل 2021 میں بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے خلاف 49 گیندوں پر سینچری اسکور تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews حسن نواز شاندار کارکردگی میچ نیوزی لینڈ والدہ والدین وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حسن نواز شاندار کارکردگی میچ نیوزی لینڈ والدہ والدین وی نیوز نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی حسن نواز میچ میں
پڑھیں:
سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کیلئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمان سرینگر آغا سید روح اللہ مہدی نے وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قوانین سبھی مذاہب پر یکساں طور پر لاگو ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے کچھ مثبت رویہ دکھایا ہے، لیکن یہ مسئلہ ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ قوانین کے نفاذ میں یکسانیت انصاف اور ہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے ہر برادری پر یکساں لاگو ہونے چاہئیں، ورنہ منتخب اطلاق سے بے اعتمادی اور تقسیم جنم لیتی ہے۔ ایم ایل اے ڈوڈہ، مہراج ملک کی حراست پر آغا سید روح اللہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اختلافِ رائے رکھنے والی آوازوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی سچ بولتا ہے، اسے پی ایس اے کے تحت بند کیا جاتا ہے۔ یہ آواز اٹھانے والوں پر صاف ظلم ہے۔
رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ آئینی حقوق کا دفاع اور قانون کے سامنے مساوی سلوک ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے کے خلاف اجتماعی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے جن نمائندوں کو عوام نے ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، وہ بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کے لئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی درجہ بحالی کی باتیں محض خوش فہمی ہیں، جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے تب تک ریاستی درجہ بحال ہونا ممکن نہیں۔