پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہیں، امریکی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں تعینات امریکا کی قائم مقام سفیر نٹالی بیکر نے حکومت کے معاشی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب سے جمعے کو امریکا کی ناظم الامور اور قائم مقام سفیر نٹالی بیکر نے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ اقتصادی تعاون اور پاکستان کے ترجیحی شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پروزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو حکومت کے معاشی اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی، جو وزیر اعظم شہباز شریف کے ویژن کے مطابق ساختی اصلاحات اور برآمدات پر مبنی اقتصادی ترقی پر مرکوز ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق انہوں نے معیشت کی بہتری، پائیدار اور جامع ترقی کے لیے جاری اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں نجکاری، ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی تنظیم نو اور وفاقی حکومت کے حجم میں کمی شامل ہیں۔
امریکی قائمقام سفیرنٹالی بیکر نے پاکستان کی معاشی پیش رفت کو سراہتے ہوئے ضروری لیکن مشکل ساختی اصلاحات کے نفاذ کے لیے حکومتی عزم کی تعریف کی۔
انہوں نے ملک کی اقتصادی بحالی اور طویل مدتی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ملاقات میں دونوں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے نئے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کرنے کے کے لیے
پڑھیں:
وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے۔
رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو دو اعشاریہ آٹھ چھ فیصد رہی جبکہ ہدف تین اعشاریہ چھ فیصد تھا ۔
جیو نیوز کو حاصل دستاویز کے مطابق رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 1680ڈالر سے بڑھ کر 1824 ڈالر ہو گئی۔
رواں مالی سال زرعی شعبے کی گروتھ 2 فیصد ہدف کے مقابلے میں صرف اعشاریہ پانچ چھ فیصد رہی۔
اہم فصلوں کی گروتھ منفی تیرہ اعشاریہ انچاس فیصد رہی، کاٹن جننگ کی گروتھ بھی منفی 19فیصد رہی، تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا۔
رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔