افریقی ملک نائجر میں دہشتگردوں کا مسجد پر حملہ، 44 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
نائجریا(نیوز ڈیسک)افریقی ملک نائجر میں مسجد پر دہشت گردوں کے حملے میں 44 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعہ کو نائجر کے دیہی قصبے کوکورو میں مسجد پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔وزارت داخلہ کے مطابق دہشت گردوں نےحملہ دوپہر میں اس وقت کیا جب لوگ مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔دہشت گردوں نے مسجد کو گھیر اور لوگوں کو نشانہ بنایا ،حملہ آوروں نے مقامی بازار اور گھروں کو بھی آگ لگا دی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے میں 44 افراد جاں بحق جبکہ 13 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
وزارت نے حملہ آوروں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
نائجر کی حکومت نے دہشت گردوں کے حملے میں 44 شہریوں کی ہلاکت کے بعد 3 دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کرک میں ہائی وے پر ناکہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف سی ٹی ڈی اور پولیس کی کارروائی، 1 ہلاک
انسداد دہشت گردی فورس اور پولیس نے کرک میں ہائی وے پر ناکہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی جس میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا کوہاٹ ریجن اور ڈسٹرکٹ پولیس کرک نے خفیہ اطلاع پر تخت نصرتی کے علاقے مدکی روڈ پر دہشت گردوں کے خلاف ایک کامیاب مشترکہ کارروائی کی۔
سی ٹی ڈی کو مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں مسلح دہشت گردوں نے ناکہ بندی کر رکھی ہے اور گزرنے والے مسافروں کی تلاشی لے رہے ہیں۔
اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی سوات کی ٹیموں اور پولیس کی بھاری نفری نے فوری طور پر علاقے کا گھیراؤ کیا۔ پولیس کی موجودگی کا علم ہوتے ہی دہشت گردوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
جس پر پولیس نے حقِ حفاظتِ خود اختیاری کے تحت مؤثر جوابی کارروائی کی۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ تقریباً پچیس منٹ تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے دیگر ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔
بعد ازاں سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن کے دوران علاقے سے ایک کلاشنکوف، دو میگزین، ایک دستی بم اور متعدد کارتوس برآمد ہوئے۔ پولیس نے موقع پر اضافی نفری طلب کرکے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے جبکہ فرار دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق یہ کارروائی صوبے میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے خاتمے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جاری حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔