آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کامیاب ہو رہے ، جلد اچھی خبر ملے گی،وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کامیاب ہو رہے ہیں، جلد اچھی خبر ملے گی۔
عالمی یومِ گلیشیئرز پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2022 میں گلیشیئرز سے متعلق قرارداد منظور کی، جس میں پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور آبادی 2 اہم ترین مسائل قرار دیے گئے اور گلیشیئرز کے تحفظ کو قومی پالیسی میں مرکزی حیثیت دینے پر زور دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو ترقیاتی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں 3,000 سے زائد گلیشیائی جھیلیں ہیں، جن میں سے 33 انتہائی خطرناک ہیں جب کہ 70 لاکھ سے زائد افراد گلیشیائی جھیلوں کے ممکنہ پھٹنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سیلاب سمیت موسمیاتی آفات کے بڑھتے واقعات تشویشناک ہیں۔ پاکستان گلیشیئر پروٹیکشن اینڈ ریزیلینسی اسٹریٹیجی عوامی جائزے کے لیے پیش کر رہے ہیں۔
عید الفطر ،پنجاب کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جاری
موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی کی فوری ضرورت ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں 2022 کے تباہ کن سیلاب اور بڑھتی آلودگی خطرے سے بہت نقصان ہوا۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ قومی سطح پر موسمیاتی حکمت عملی کا فریم ورک موجود ہے مگر اس پر عملدرآمد بڑا چیلنج ہے۔
بعد ازاں وزیر خزانہ نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی نظم و ضبط کے ٹارگٹ حاصل کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کی کامیابی میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں ہے۔
طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک مجھے دیں میں انہیں ٹیبل پر لائوں گا:علی امین گنڈاپور
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں ہیں، جو جلد ہی تکمیل کو پہنچیں گے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے سے جلد خوش خبری ملے گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اب ہم نے نئی معاشی بلندیوں کو چُھونا ہے، عطا تارڑ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے، بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، اب ہم نے معاشی میدان میں نئی بلندیوں کو چھونا ہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن کے ایکس اکاؤنٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ”پاکستان کی سفارتی کامیابیاں“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے، پاکستان نے دنیا بھر میں سفارتی کامیابیاں حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے سفارتی محاذ پر کام کرنے والوں کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، دنیا تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کا فارن سروس سب سے بہترین ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، اور پاکستان پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے فوری بعد پاکستان پر الزام عائد کر دیا گیا، جبکہ پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے، اور دوست ممالک نے بھی پاکستان کے موقف کی تائید کی۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی کوششوں کے باعث پوری دنیا سے ہمیں بھرپور حمایت ملی، وزیراعظم نے بھارت کو پہلگام واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت ہمیشہ کی طرح جارحیت کا مرتکب رہا ہے، بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، ہماری کوسٹ گارڈ نے بھارت کے لئے جاسوسی کرنے والے ملاح کو گرفتار کیا جس نے بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں استعمال ہونے کی تمام کہانی دنیا کے سامنے سنائی۔
جب جنگ ہم پر مسلط کی گئی تو ہماری مسلح افواج نے منہ توڑ جواب دیا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں ہم نے اپنے سے چار گنا بڑی طاقت کو شکست فاش دی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم بیانیہ کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمارا بیانیہ ایک بھرپور جواب کی صورت میں ہے، ایک طرف جھوٹا بیانیہ اور دوسری طرف واضح حقائق نے بھارت کے بارے میں دنیا کی آنکھیں کھول دیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں معاشی اسٹریٹجک فریم ورک کا اجراء انتہائی اہم پیشرفت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اب ہمارا ہدف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ہے، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مضبوط روابط اور تجارت کے لئے پاکستانی بندرگاہوں کا استعمال ہماری ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے معاشی میدان میں نئی بلندیوں کو چھونا ہے اور دوست ملکوں کے ساتھ اقتصادی و تجارتی روابط مزید مضبوط بنانے ہیں۔