وفاقی حکومت نے آمریت کی یاد تازہ، پیپلزپارٹی کا کینال منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
پیپلزپارٹی کی صوبائی قیادت کا دریائے سندھ پر 6کینالوں کے منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے اور 25مارچ کو سندھ بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کا اعلان کر دیا
پیپلز پارٹی 6کینالوں کے منصوبے کے خلاف تمام آئینی فورمز، ایوانوں اور سڑکوں پر جدوجہد کرے گی، کینال منصوبے کے خلاف جلسے اور گلی گلی احتجاج کرے گی، صوبائی قیادت کی پریس کانفرنس
پاکستان پیپلزپارٹی کی صوبائی قیادت نے وفاقی حکومت کے اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے اور 25 مارچ کو سندھ بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کا اعلان کر دیا۔کراچی میں پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے وقار مہدی اور عاجز دھامرا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے متنازع 6 کینال منصوبے کے خلاف 25 مارچ کو سندھ کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور مظاہرے کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کینال منصوبے کے خلاف جلسے بھی کریں گے اور گلی گلی احتجاج کریں گے ، متنازع کینال منصوبہ غیر قانونی منصوبہ ہے جس کو نہیں بننا چاہیے ۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف تمام آئینی فورمز، ایوانوں اور سڑکوں پر جدوجہد کرے گی، کسی بھی آئینی فورم پر منظوری کے بنا چولستان کینال کی تعمیر کا کام شروع کراکے وفاقی حکومت نے آمریت کی یاد تازہ کردی ہے ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ ماضی میں آمر پرویز مشرف نے آئینی فورمز کی منظوری کے بغیر تھل کینال تعمیر کروایا اور اب مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت چولستان کینال سمیت 6 کینال منصوبے پر آمرانہ کردار ادا کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے چولستان کینال سمیت متنازع کینالوں کے لیے بجٹ میں رقم مختص کرکے غیر آئینی کام کیا ہے ، 6 کینالوں کے منصوبے کی کسی بھی آئینی فورم سے منظوری نہیں ہوئی تو پھر چولستان کینال کی تعمیر شروع کرنا اور رقم مختص کرنا وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کا غیر آئینی اقدام ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر کسی کو بھی کینال نکالنے نہیں دے گی، سندھ میں کینال منصوبے کے خلاف ہر مکتبہ فکر کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں، سندھ کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کے آؤ مل کر ان کینالوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کریں۔صوبائی صدر پی پی پی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے شکوہ ہے کے وہ پیپلز پارٹی پر تو تنقید کر رہے ہیں مگر کینال منصوبے کے خلاف کوئی ریلیاں نہیں نکالی ہیں، پیپلز پارٹی کینالوں کے منصوبے کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لیے تیار ہے ، جس کے لیے تمام سیاسی، قوم پرست جماعتوں وکلا اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں سے رابطے کرکے ملاقات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کینالوں کے خلاف ایک آواز اثر کرے گی، چولستان کینال منصوبہ کالاباغ ڈیم سے بھی زیادہ خطرناک ہے جس سے سندھ بنجر ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ماضی میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت کو کالاباغ ڈیم سے دست برداری کا اعلان کرنا پڑا اسی طرح موجودہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو ان 6کینال منصوبوں سے دست برداری کا اعلان کرنا پڑے گا۔نثار کھوڑو نے کہا کہ کینالوں کے معاملے کو آصف زرداری نے وفاقی حکومت کا یکطرفہ فیصلہ قرار دے کر یہ ثابت کردیا ہے کے صدر کینالوں کے معاملے میں ملوث نہیں ہیں، چولستان کینال سمیت 6 کینالوں کا منصوبہ ایکنک سمیت کسی آئینی فورم سے منظور نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف قرارداد منظور کرادی ہے ، کینالوں کے معاملے پر پیپلزپارٹی پر الزام لگا کر قومی حکومت بنانے کی سازش ہو رہی ہے تاکے جمہوری حکومت ختم ہو اور قومی حکومت بنے ۔ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری قومی حکومت بننے کا اشارہ دے چکے ہیں، پرویز مشرف نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت گریٹر تھل کینال بنایا جس کی پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں نے مخالفت کی اور اب آمریت کا دور نہیں ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
گجرات: چودھری پرویزالٰہی کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین میں راشن تقسیم
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویزالٰہی نے گجرات میں سیلاب زدہ یونین کونسل مدینہ اور یونین کونسل سوک کلاں کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین میں راشن تقسیم کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ جب یہاں سیلاب آیا تو سب سے پہلے ہماری طرف سے امداد پہنچی، بعد میں مخالفین نے صرف نمائشی دورے کیے، حکومت غریب عوام سے ناجائز ٹیکس لے کر جو رقم جمع کرتی ہے، وہی یہاں تقسیم کر رہی ہے جبکہ ن لیگ کے وزیروں نے اپنی جیب سے ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کا سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان
چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔ ہم آپ کے دکھ سکھ میں شامل ہیں تاکہ آپ کی تکلیف کم کرسکیں۔ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہوا اور پنجاب بھر میں فصلیں تباہ ہوئیں، لوگ بے روزگار ہوئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپنے دور میں ضلع گجرات میں بڑے ترقیاتی منصوبے لائے تھے۔ مونس الٰہی نے صرف موضع سوک کلاں میں 14 کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کروائے، لیکن اس حکومت نے انہیں برباد کر دیا۔ اگر ہمارے منصوبے بند نہ کیے جاتے تو آج گجرات کا یہ حال نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت آتے ہی ترقیاتی منصوبے روک دیتی ہے جس سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورا ملک تباہی کا شکار ہو جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرویز الہی راشن سیلاب متاثرین