بھارتی کمپنی ہوا سے پینے کا پانی بنانے لگی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
نئی دہلی (نیوز ڈیسک)ایک بھارتی کمپنی نے پانی حاصل کرنے کا ایک نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا جو کہ کئی جگہوں پر نایاب ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اکوو (Akvo) نامی ایک کمپنی نے ایٹموسفیرک واٹر جنریٹرز (AWGs) نامی مشینیں بنائی ہیں۔ یہ مشینیں ہوا کی نمی سے پانی لے کر اسے پینے کے قابل بناتی ہیں۔
یہ مشینیں قدرتی کنڈینشیشن کی نقل کرتے ہوئے پینے کا صاف پانی تیار کرتی ہیں، پانی کے باقاعدہ ذرائع کا ایک پائیدار اور ماحول دوست متبادل فراہم کرتی ہیں۔
یہ کیسے کام کرتا ہے؟
مذکورہ مشینیں قدرتی طریقوں کی طرح کام کرتی ہیں، پانی بنانے کے لیے کنڈینسیشن کا طریقہ کار استعمال کرتی ہیں، جس طرح قدرتی طریقے سے اوس بنتی ہے۔
یہ کیسے کام کرتا ہے: مشین فضا سے ہوا کو کھینچتی ہے، اس سے دھول اور گندگی کو ہٹا کر اسے صاف کرتی ہے، اور پھر اسے ٹھنڈا کرتی ہے۔ جیسے جیسے یہ ٹھنڈا ہوتا ہے، ہوا میں نمی پانی کے چھوٹے قطروں میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
اس کے بعد جمع شدہ پانی کو ایک ٹینک میں ذخیرہ کیا جاتا ہے اور فلٹرنگ کے کئی چکروں سے گزرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ محفوظ اور پینے کے لیے شفاف ہے۔
آخری نتیجہ پینے کا صاف پانی ہے۔ یہ عمل ماحول کے لیے اچھا ہے، کم توانائی استعمال کرتا ہے، اور زمینی پانی کی کھدائی یا بوتل کے پانی پر انحصار کرنے کا بہترین متبادل ہے۔
یہ نئی ٹیکنالوجی گرم اور مرطوب علاقوں پر بہترین کام کرتی ہے، خاص طور پر سمندر کے قریب ہوا کافی مرطوب ہوتی ہے۔
مزیدپڑھیں:ایپل کا فولڈ ایبل آئی فون: ڈیزائن، بیٹری اور پائیداری کی تفصیلات لیک
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کرتی ہیں
پڑھیں:
آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار
برطانیہ کی 158 سال پرانی کمپنی پر اکیرا نام کے ہیکرز کے ایک گروہ نے مبینہ طور پر سائبر حملہ کر کے پورے سسٹم کو ہیک کر لیا، جس کے باعث کمپنی بند ہوگئی اور تقریباً 700 افراد بے روزگار ہوگئے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سائبر حملہ آوروں نے ایک ملازم کا پاس ورڈ پتہ لگا کر نارتھم پٹن شائر کی ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے این پی کا کمپیوٹر سسٹم ہیک کر لیا۔
پاس ورڈ ہیک کرنے کے بعد سائبر مجرموں نے کمپنی کا ڈیٹا انکرپٹ کر کے اس کے اندرونی سسٹم کو لاک کر دیا، جس کی وجہ سے ملازمین کاروبار چلانے کے لئے درکار ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کے این پی، نائٹس آف اولڈ برانڈ کے نام سے 500 ٹرک چلاتی ہے اور اس کا آئی ٹی سسٹم انڈسٹری کے معیار کا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے کمپنی کے کمپیوٹر سسٹم میں گھسنے کے بعد تاوان کے لیے نوٹ چھوڑا۔ اس میں لکھا، “اگر آپ یہ پڑھ رہے ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی کمپنی کا اندرونی انفراسٹرکچر مکمل طور پر یا جزوی طور پر ختم ہو چکا ہے… آئیے سارے آنسو اور ناراضگی اپنے تک محدود رکھیں اور ایک تعمیری بات چیت شروع کرنے کی کوشش کریں۔”
اگرچہ رینسم ویئر گروہ نے کمپنی کو سسٹم تک واپس رسائی دینے کے بدلے میں مانگی گئی درست رقم کا ذکر نہیں کیا، تاہم ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ تقریباً 50 لاکھ پاؤنڈ ہو سکتی ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کے این پی کے پاس اتنی رقم نہیں تھی جس کی وجہ سے پورا ڈیٹا تباہ ہو گیا اور کمپنی بند ہوگئی۔
اس سے قبل مئی میں مارکس اینڈ اسپینسر (ایم اینڈ ایس) کو بھی سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس سے اس کی آن لائن خدمات متاثر ہوئیں اور اس گروپ کو 300 ملین پاؤنڈز ($ 404 ملین) کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ برطانوی ریٹیلر نے انکشاف کیا کہ سائبر حملے میں صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری ہوگیا، جس کی وجہ سے کئی ہفتوں سے اسکے آن لائن کام بند پڑے ہوئے ہیں۔
آن لائن شاپنگ روکنے کے فیصلے سے فیشن، ہوم اور بیوٹی کے شعبوں میں آن لائن فروخت اور کاروباری منافع پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے، حالانکہ اسٹورز نے اپنی مضبوط پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ایم اینڈ ایس نے ایک بیان میں توقع ظاہر کی ہے کہ جون اور جولائی میں آن لائن رکاوٹیں جاری رہیں گی کیونکہ ہم دوبارہ شروع کریں گے اور پھر آپریشنز کو بڑھائیں گے۔
Post Views: 8