حکومت پیٹرولیم لیوی سے حاصل ہونیوالی آمدنی کہاں استعمال کر رہی ہے۔۔؟وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت پیٹرولیم لیوی سے حاصل ہونیوالی آمدنی کہاں استعمال کر رہی ہے۔۔؟وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے بتا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ایندھن کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کرنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت کو پیٹرول کی قیمت 330 روپے فی لیٹر سے زیادہ ورثے میں ملی۔ حکومت کی مسلسل کاوشوں سےقیمتوں کو 250 روپے فی لیٹر تک لایا گیا ہے، جس سے عوام کو بہت بڑا ریلیف ملا ہے۔
ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: وزیر اعظم
"اے پی پی " کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ حکومت پیٹرولیم لیوی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بجلی کی قیمتوں کو مناسب سطح پر برقرار رکھنے کے لیے استعمال کر رہی ہےجس کے نتیجے میں بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے علی پرویز ملک نے کہا کہ حکومت رئیل سٹیٹ میں کالے دھن کے استعمال کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے حالیہ ٹیکس اصلاحات پر روشنی ڈالی جن کا مقصد شفافیت کو بہتر بنانا اور تنخواہ دار طبقہ پرٹیکس کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی قیمتوں کر رہی ہے
پڑھیں:
ایک ملی گرام افزودہ ہونیوالی یورینیم بھی IAEA کی نگرانی میں ہے، سید عباس عراقچی
اپنے ایک انٹرویو میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اگر ایران پُرامن ایٹمی پروگرام چاہتا ہے تو وہ اسے حاصل کر سکتا ہے لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کی طرح۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والی صیہونی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور بعض مفاد پرستوں کی جانب سے سفارت کاری کا راستہ روکنے کے لیے مختلف قسم کے حربے استعمال کیے جانے کی کوششیں سب پر عیاں ہیں۔ ہماری انٹیلیجنس اور سیکورٹی فورسز ماضی کے واقعات کی روشنی میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار اور دہشت گردانہ منصوبے کو روکنے کے لئے تیار ہیں جس کا ہدف ہمیں تصادم میں دھکیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ جو لوگ ہمیشہ رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں وہ ایک بار پھر ہمارے ایٹمی پروگرام کو لے کر خوفناک سیٹلائٹ تصاویر کے ساتھ خیالی دعوے کریں گے۔ حالانکہ ہمارے ہاں ایک ملی گرام سے بھی کم افزودہ ہونے والی یورنیم، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجسی کی مسلسل نگاہ میں ہے۔ دوسری جانب تہران-واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے تیسرے دور سے قبل امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ ایرانی، مذاکرات میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ ہم ان سے بات کریں گے۔ اگر وہ پُرامن ایٹمی پروگرام چاہتے ہیں تو وہ اسے حاصل کر سکتے ہیں لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کی طرح۔ مارکو روبیو نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا۔