قرارداد پاکستان کو 85 سال مکمل، آج یوم پاکستان ملی جوش و جذبے ک ساتھ منایا جارہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
23 مارچ 1940 کو لاہور میں منظور ہونے والی قراداد پاکستان کو 85 سال مکمل ہوگئے ہیں جس پر آج ملک بھر میں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے اور ولولے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔
23 مارچ یوم پاکستان کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا، لاہور کے محفوظ شہید گیریژن میں 21 جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں کی سلامی دی گئی۔
دن کے آغاز پر مساجد اور عبادتگاہوں میں ملک و قوم کی سلامتی، ترقی اور استحکام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
اس بار یوم پاکستان کی تقریبات محدود مگر پروقار طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دن روایتی پریڈ کی تقریب ایوان صدر کے احاطے میں رکھی گئی ہے جس میں تینوں افواج کے چاق و چوبند دستے سلامی دے رہے ہیں۔
اس تقریب کے مہمان خصوصی صدر پاکستان آصف علی زرداری ہیں جبکہ ان کے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی شخصیات اور بیرون ممالک سے سفارتی نمائندے بھی تقریب میں شریک ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
23 مارچ افواج پاکستان پریڈ یوم پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان پریڈ یوم پاکستان یوم پاکستان
پڑھیں:
وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
وزارت صحت کی جانب سے سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے تقریب سے اہم خطاب کیا۔
خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا پاکستان میں ادویات کا سسٹم آئیڈیل نہیں اسکو بہتر بنانا ہے۔ ہم آپکے فلاح و بہبود کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں لوگ لائف اسٹائل میڈیسن پر جارہے ہیں۔ بغیر دوا دیئے علاج کیا جارہا ہے۔ اب ہسپتالوں کے مشکلات بتانے کا وقت گزر گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج ہورہا ہے ہیلتھ کیئر کا نہیں، سرکار اداروں کو برا کہنے سے مریضوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ ہمیں ہیلتھ کیئر میں جانا ہے بیمار سسٹم سے دور رہنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد بیماریاں پینے کے صاف پانی کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پھیل رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کینسر سے بچنے کی ادویات پر تجربات چل رہے ہیں۔ جب دنیا میں کینسر سے اموات ختم ہونگی پاکستان میں تب بھی لوگ اس بیماری سے مریں گے کیوں کہ اس دوا میں حلال حرام کا مسئلہ پیدا کرکے دوا کے استعمال پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔
ملک میں لاکھوں لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں دس ہزار مائیں ہر سال زچگی میں مر رہی ہیں، ہم دنیا میں ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔
ہیپٹائٹس میں پاکستان بدقسمتی سے سرفہرست ہے۔ ویکسین بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کررہی ہے۔ پانچ سو بلین روپے کی ویکسین سالانہ استعمال ہوتی ہے جبکہ ایک ارب ڈالر ویکسین امپورٹ پر خرچ ہوتے ہیں۔