23 مارچ ہمیں اس لمحے کی یاد دلاتا ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے آزاد ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 23 مارچ 1940ء ہمیں اس ولولہ انگیز لمحے کی یاد دلاتا ہے جب بر صغیر کے مسلمانوں نے آزاد ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا تھا۔
احسن اقبال نے یوم پاکستان کے حوالےسے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن ہمارے شعور، اجتماعی خودی اور عزم کی علامت ہے جس کی و جہ سے آج پاکستان جیسی عظیم نعمت ہمارے پاس ہے۔ آج 84 سال بعد اس دن کو مناتے ہوئے ہمیں ماضی کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے اُڑان پروگرام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو معاشی خود کفالت، جدید ترقی اور باوقار مقام دلانے کے لیے اڑان پاکستان کے نام سے ایک قومی وژن کے تحت 2035ء میں ایک ٹریلین ڈالر کی اور 2047ء میں 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا ہدف لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
صدر آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ جذبہ جس نے پاکستان کو وجود بخشا، ہمیں ایک روشن مستقبل کی طرف لے جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اُس سمت پر جا رہا ہے جو پاکستان کو پائیدار ترقی کی بنیاد دے سکتی ہے، تام کسی بھی ملک کی حقیقی ترقی صرف معاشی اقدامات سے ممکن نہیں ہوتی، اس کے لیے سیاسی استحکام بنیادی شرط ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔