خیبرپختونخوا کے اٹارنی جنرل آفس میں بڑے پیمانے پر تبدیلی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا کے اٹارنی جنرل آفس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کردی گئی ہیں اور ڈپٹی اٹارنی جنرل ون ثنا اللہ خان کو خیبر پختونخوا کا نیا ایڈیشنل اٹارنی جنرل تعینات کر دیا گیا۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفترسے جاری اعلامیے کے مطابق خیبرپختونخوا کے اڑارنی جنرل آفس میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ مختلف نئے نام بھی جاری کردیے ہیں اور دفتر کے کئی افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ثنا اللہ خان کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا کی نئی ذمہ داریاں تفویض کردی گئیں ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پیپلزلائز فورم خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر گوہر رحمان خٹک ڈپٹی اٹارنی جنرل ون کی حثیت سے خدمات سرانجام دیں گے۔
اسی طرح پاکستان مسلم لیگ( ن) سے تعلق رکھنے والے محمد عاطف نذیر ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹو اور اکبر یوسف ڈپٹی اٹارنی جنرل تھری اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان کی اسامیوں پر بھی نئے تعیناتیاں کی گئی ہیں۔
بیرسٹر راحت علی خان نحقی کوایک بار اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا تعینات کر دیا گیا ہے، دیگر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات ہونے والوں میں اشفاق خلیل، فصیح اللہ، تیورخان، فرہاد علی اور اشفاق احمد شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا پختونخوا کے
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین شہداء کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وہ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہداء کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جا رہا ہے، جب بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوا، پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ 90 ہزار جانیں جانے کے بعد بھی کیا آپ مذاکرات کریں گے، پی ٹی آئی نے آج بھی ٹی ٹی پی کا مؤقف اپنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔