کرکٹ کا نایاب لمحہ: بنگلادیشی بیٹر نے چھکا مار کر خود کو آؤٹ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
27 اکتوبر: بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک انوکھا اور نایاب واقعہ دیکھنے کو ملا۔ بنگلا دیش کے فاسٹ بیٹر تسکین احمد نے ایسا شاٹ مارا کہ شائقین خوشی سے جھوم اٹھے، مگر خوشی لمحوں میں مایوسی میں بدل گئی۔
میچ کے آخری اوور میں بنگلا دیش کو 3 گیندوں پر جیت کے لیے 17 رنز درکار تھے، اور صرف ایک وکٹ باقی تھی۔ تسکین احمد نے بھرپور انداز میں شاٹ کھیل کر گیند لیگ سائیڈ کی باؤنڈری پار کر دی، جس پر شائقین اور ساتھی کھلاڑی خوشی سے جشن منانے لگے۔
لیکن ری پلے میں حیران کن منظر سامنے آیا: شاٹ کھیلتے ہوئے تسکین احمد کا پچھلا پاؤں اسٹمپ سے ٹکرا گیا اور بیلز گر گئیں، جس کے بعد امپائر نے انہیں ہِٹ وکٹ آؤٹ قرار دے دیا۔
یوں بنگلادیش کی خوشی کا لمحہ فوراً مایوسی میں بدل گیا اور ٹیم میچ ہار گئی۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوا اور مداحوں نے اسے ‘کرکٹ کا سب سے بدقسمت چھکا’ قرار دیا۔
یہ نایاب لمحہ بین الاقوامی کرکٹ میں بھی کم دیکھنے کو ملتا ہے کہ ایک ہی گیند پر کھلاڑی چھکا مارے اور اسی گیند پر آؤٹ بھی ہو جائے۔
میچ میں ویسٹ انڈیز نے 166 رنز کا ہدف دیا تھا، اور جواب میں بنگلادیش کی ٹیم صرف 149 رنز پر 19.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کوئٹہ کے آسمان پر نایاب رنگین بادلوں کا نظارہ، قدرتی مظہریا کچھ اور؟
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے نواحی علاقوں میں شہریوں نے آسمان پر نایاب رنگین بادلوں کا حیرت انگیز نظارہ کیا۔
سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے اس دلکش منظر کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جن میں بادل مختلف رنگوں کی جھلک کے ساتھ موتیوں جیسی چمک بکھیرتے نظر آئے۔
ماہرینِ موسمیات کے مطابق یہ مظہر دراصل ’ایریڈیسنٹ کلؤوڈز‘ کہلاتا ہے، جسے مدر آف پرل کلاؤڈز یا نیکریئس کلاؤڈز بھی کہا جاتا ہے۔
یہ نایاب بادل اُس وقت بنتے ہیں جب سورج کی روشنی فضا میں موجود نہایت باریک پانی کے قطروں یا برف کے ذرات سے منتشر ہو کر قوسِ قزح جیسا منظر پیدا کرتی ہے۔
یہ مظہر عام طور پر اونچی فضائی تہوں میں بنتا ہے، جیسے سیروس یا آلٹوکیومولس بادل، اور طلوعِ آفتاب یا غروبِ آفتاب کے وقت سب سے زیادہ نمایاں ہوتا ہے، جب سورج افق کے نیچے ہوتا ہے مگر اس کی شعاعیں بادلوں کو براہِ راست منور کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے ان رنگین بادلوں کو مبینہ طور پر کسی ہائپرسونک میزائل ٹیسٹ سے بھی منسلک کیا۔
تاہم ماہرین نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ ایک قدرتی مظہر ہے جس کا کسی فوجی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افق سورج سوشل میڈیا طلوعِ آفتاب غروب آفتاب قدرتی مظہر کوئٹہ ماہرین موسمیات نایاب ہائپرسونک میزائل