دعوت افطار سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی صحافیوں کا 10 رکنی وفد کو اسرائیل بھیجا گیا ہے، اس طرح کے کسی بھی اقدام پر حکومت پاکستان کو اپنا مؤقف پیش کرنا ہوگا، ہمارا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے، حکومت فوری طور پر اپنا موقف عوام کے سامنے لائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ امت مسلہ کے حکمرانوں نے امریکہ کی غلامی قبول کی ہوئی ہے، حکمرانوں کی ہاتھوں میں عصائے موسی ہونے کے باجود ان کی ٹانگیں کانپتی ہیں، 57 اسلامی ممالک لاکھوں کی افواج کے باوجود فلسطینی بچوں، ماؤں، بہنوں کی صدائیں بلند ہورہی ہیں، گزشتہ 5 دنوں سے صیہونیوں نے دہشت گردی کا بازار گرم کیا ہوا ہے، مسلمان کبھی بھی عددی قوت سے نہیں ڈرتے بلکہ ہمیشہ ایمان کے جذبے سے سرشار رہتے ہیں، عوام اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، گلی گلی مہم چلائیں اور معاشی طور پر اسرائیل کو نقصان پہنچائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ جمشید کے تحت فاطمہ جناح کالونی نیو ایم اے جناح روڈ نزد فاروقی مسجد میں دعوت افطارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دعوت افطار سے ڈپٹی سکریٹری جماعت اسلامی کراچی راشد قریشی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر چیئرمین یوسی 5 عاطف شبیر، چئیرمن یوسی 4 کلیم الحق عثمانی و دیگر بھی موجود تھے۔

منعم ظفر نے کہا کہ جماعت اسلامی سیاسی سطح پر صدا بلند کرے گی اور اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی جاری رکھے گی، ایک جانب اسرائیل فلسطین پر ظلم کررہا ہے اور دوسری جانب اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے، اطلاعات کے مطابق پاکستانی صحافیوں کا 10 رکنی وفد کو اسرائیل بھیجا گیا ہے، اس طرح کے کسی بھی اقدام پر حکومت پاکستان کو اپنا مؤقف پیش کرنا ہوگا، ہمارا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے، حکومت فوری طور پر اپنا موقف عوام کے سامنے لائے، اسرائیل ایک ناجائز بچہ ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے، مہنگائی و بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن حکمرانوں کی شاہ خرچیاں ختم نہیں ہورہی، حکمرانوں نے اپنی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ کیا ہے، جماعت اسلامی کراچی کی ساڑھے تین کروڑ عوام کے ساتھ ہے، جماعت اسلامی عید کے فوری بعد 27 اپریل کو حقوق کراچی مہم کو از سر نو شروع کرے گی۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ 15 ماہ تک اسرائیل بمباری کرتا رہا پھر جنگ بندی کی گئی، غزوہ بدر میں 313 صحابہ تھے جنہوں نے اپنے سے کئی گناہ بڑے لشکر سے مقابلہ کیا، اگر اللہ پر ایمان ہو اس کے راستے پر صبر و استقامت کا راستہ اختیار کیا جائے تو کوئی بھی طاقت شکست نہیں دے سکتی، غزوہ بدر معرکہ نہیں دو تہذیبوں اور نظریات کی جنگ تھی، ایک جانب کلمہ گو اور دوسری جانب بتوں کی پوجا کرتے تھے، 15 ماہ گزرنے کے باوجود جب فلسطینی ماؤں، بہنوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ وہ ایک ہی بات کرتے ہیں کہ ہمارے لیے اللہ کی نصرت ہی کافی ہے، ایمانی کیفیت نے ہی اسرائیل کو شکست فاش سے دوچار کردیا، اسرائیل نے پورے غزہ کو ملیا میٹ کردیا ہے لیکن اہل غزہ کی آزادی کے جذبہ ایمانی کو ختم نہیں کرسکا، اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کے جذبہ سے ہی ایک دن بیت المقدس ضرور آزاد ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کراچی

پڑھیں:

جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں

اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب‌ الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عیدالاضحیٰ پر بھی عوام بجلی و پانی کے بحران میں مبتلا رہے،منعم ظفر خان
  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی