کون سی غذائیں پرسکون نیند لاسکتی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
سونے سے قبل اگر چکھ ہلکا پھلکا کھالیا جائے تو اس سے جلدی اور پرسکون نیند آنے میں مدد ملتی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سی چیزیں ہیں جن کو کھانے سے نیند کا عمل بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس سلسلے میں ایسے اسنیکس کا چناؤ کیا جا سکتا ہے جن میں ٹریپٹوفان اور کاربوہائیڈریٹس شامل ہوں کیوں کہ اس سے سیروٹونن بنتا ہے جو سکون کا باعث ہوتا ہے۔
کیلا اور بادام کا مکھنیہ صحت بخش چکنائیوں کا ایک متوازن امتزاج ہے جو توانائی کی سطح کو بڑھاتا ہے اور نیند کو تحریک دینے والے ہارمونز کی پیداوار بہتر بناتا ہے۔
بادام کے مکھن میں موجود صحت بخش چکنائیاں اور پروٹین خون میں شوگر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے رات کے دوران نیند میں خلل ست بچا جا سکتا ہے۔
اسی طرح کیلے کو بادام کے مکھن کے ساتھ کھانے سے اہم معدنیات جیسے میگنیشیم اور پوٹاشیم حاصل ہوتی ہیں۔
دہی، کدو کے بیج اور چیریکھانے میں معمولی مقدار میں دہی، کدو کے بیج اور ترش چیریاں نیند میں مدد دیتی ہیں۔ دہی ٹریپٹوفان کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور یہ آنتوں کے لیے مفید پروبایوٹک فراہم کرتا ہے۔
نیند کے فوائد کو بڑھانے کے لیے دہی میں کدو کے بیج اور ترش چیریاں (جو میلاٹونن کا اچھا ذریعہ ہیں) کوشامل کیا جا سکتا ہے۔ کدو کے بیج ٹریپٹوفان اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو پرسکون نیند میں مدد دیتے ہیں۔
پوپ کارن اور کاجوپوپ کارن اور کاجو کو فائبر سے بھرپور ہلکی غذا کے طور پر کھایا جا سکتا ہے۔
ہلکے نمک والے کاجو ٹریپٹوفان کا ایک نباتاتی ذریعہ ہوتے ہیں اور ان کو زیتون کے تیل میں تیار کردہ پوپ کارن کے ساتھ ملا کر ایک ایسی خوراک حاصل کی جاتی ہے جو کاربوہائیڈریٹس، فائبر، صحت بخش چکنائی اور کچھ پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے۔
سویا بینسویا بین یا ایڈامامی ٹریپٹوفان کا ایک شاندار ذریعہ شمار ہوتے ہیں۔ یہ ایک مزے دار ہلکی غذا بن سکتی ہے۔
مزید برآں سویا کی غذائیں جیسے ایڈامامی، ایزوفلاوون کا ذریعہ بھی سمجھی جاتی ہیں جو ایک نباتاتی ایسٹروجن ہے۔ یہ جسم میں ایسٹروجن کی طرح کام کرتا ہے لیکن اس کے اثرات کمزور ہوتے ہیں۔
چھوٹے نوالےتحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ مقدار میں سوزش مخالف غذاؤں کا استعمال بہتر نیند کا باعث بنتا ہے۔ ایسے چھوٹے نوالے کھانا جو سوزش مخالف غذاؤں جیسے کھجور، کالی چاکلیٹ، دار چینی اور ترش چیریوں سے بھرپور ہوں ٹریپٹوفان کا ایک اور نباتاتی ذریعہ فراہم کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرسکون نیند چیری سیروٹون نیند آور غذائیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرسکون نیند چیری سیروٹون پرسکون نیند جا سکتا ہے کدو کے بیج سے بھرپور ہوتے ہیں
پڑھیں:
بلوچستان میں عید قربان کے دسترخوان: ذائقوں سے بھرپور علاقائی پکوانوں کی کہانی
پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کو روایات کی امین سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں بسنے والوں کی روایات، ثقافت، تہذیب و تمدن مختلف ہے مگر یہاں بسنے والوں کے دل یکجان ہیں۔ یہاں نہ صرف ثقافتی تنوع پایا جاتا ہے بلکہ خوراک کے ذائقے بھی اسی تنوع کی خوبصورت عکاسی کرتے ہیں۔ خاص طور پر عیدِ قربان کے موقع پر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گوشت سے بننے والے روایتی اور منفرد پکوان خصوصی اہمیت اختیار کر لیتے ہیں، جو نہ صرف مقامی آبادی بلکہ دیگر علاقوں سے آنے والے افراد کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔
بلوچستان میں مٹن (بکری یا دنبے کا گوشت) کو سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ خصوصاً صوبے کے پشتون اکثریتی اضلاع جیسے قلعہ سیف اللہ، لورالائی، ژوب، پشین اور شیرانی میں نمکین روش عید کے دنوں کی ایک لازمی روایت ہے۔
یہ ایک سادہ مگر لذیذ شوربہ دار پکوان ہوتا ہے جس میں نمک اور گوشت کی قدرتی خوشبو کو برقرار رکھا جاتا ہے، اور یہی اس کی اصل پہچان ہے۔ ساتھ ہی ان علاقوں میں کابلی پلاؤ، مٹن کڑاہی، دنبے کی چکّی سے ایک مخصوص انداز میں تیار کیا گیا باربی کیو اور نمکین چانپ (رِب باربی کیو) بھی بڑی رغبت سے کھائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان کے روایتی کھانے
پشتون علاقوں میں کھانے نہ صرف ذائقے دار ہوتے ہیں بلکہ خاندانی و قبائلی روایات کے تحت مشترکہ انداز میں کھانے کا رواج بھی بہت گہرا ہے۔ قربانی کے بعد گوشت کی تقسیم کے بعد یہ تمام پکوان اہل خانہ اور مہمانوں کے ساتھ شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
دوسری جانب جب ذکر ہوتا ہے بلوچ آبادی والے اضلاع کا، تو یہاں کے کھانوں میں مٹی، آگ اور گوشت کی ہم آہنگی سے تیار کردہ پکوان نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ بلوچی سجی ان میں سرفہرست ہے۔ یہ ایک روایتی پکوان ہے جس میں دنبے یا بکرے کے گوشت کو نمک لگا کر سیخ پر لٹکایا جاتا ہے اور اسے تنور یا لکڑی کی آگ پر آہستہ آہستہ پکایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ کھڈی کباب بھی بلوچ علاقوں کی ایک خاص ڈش ہے، جو زمین میں گڑھا کھود کر اس میں گوشت کو پکانے کے منفرد طریقے پر مبنی ہے۔ یہ پکوان صرف ذائقہ ہی نہیں بلکہ مہارت اور صبر کا بھی امتحان ہوتا ہے۔ ساتھ ہی مٹن پلاؤ اور باربی کیو کے مختلف انداز، جیسے کہ کوئلوں پر بھنے کباب یا روسٹ کیے گئے گوشت کے ٹکڑے بھی بلوچ روایات کا حصہ ہوتے ہیں۔
یہ بھی جانیے سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں عید الاضحیٰ پر کون سے خاص پکوان تیار کیے جاتے ہیں؟
بیف (گائے کا گوشت) بھی ان علاقوں میں مختلف انداز میں پکایا جاتا ہے۔ بلوچستان کے کئی بلوچ اضلاع میں بیف کے شوربے والے سالن تیار کیے جاتے ہیں جن میں مقامی مسالے شامل کیے جاتے ہیں۔ ایک خاص روایت کے مطابق شوربے میں روٹی بھگو کر کھانا بھی بہت پسند کیا جاتا ہے، جسے مقامی زبان میں ’چور‘ یا ’شوربے والی نان‘ بھی کہا جاتا ہے۔
یہ تمام پکوان نہ صرف ذائقے کی دنیا میں بلوچستان کو ممتاز کرتے ہیں بلکہ وہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی، سخاوت اور ثقافتی وابستگی کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔ عیدِ قربان ان پکوانوں کی تیاری اور تقسیم کا نہایت اہم موقع ہوتا ہے، جہاں خوشی کا اظہار کھانوں کی خوشبو، ذائقے اور ساتھ کھانے کی روایات کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
یہ بھی جانیے بلوچستان کا مزیدار روایتی نمکین گوشت کیسے تیار ہوتا ہے؟
یوں بلوچستان کا ہر علاقہ اپنے مخصوص انداز میں عید قربان کے دسترخوان کو مزین کرتا ہے۔ کہیں خوشبودار پلاؤ کی بھاپ اٹھتی ہے، کہیں سجی کی لکڑی کی آگ میں جھلستی خوشبو اور کہیں کڑاہی سے اٹھنے والے مصالحوں کے بادل فضا کو معطر کرتے ہیں۔ یہ صرف کھانے نہیں، بلکہ بلوچستان کی تہذیب اور روایت کا ذائقہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان عید الاضحی گوشت کے پکوان