پاکستانی ہائی کمیشن اوٹاوا میں پاکستان کا قومی دن روایتی جذبہ حب الوطنی کے ساتھ منایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پاکستان کا قومی دن روایتی جذبہ حب الوطنی کے ساتھ منایا گیا۔
ہائی کمشنر محمد سلیم نے چانسری کے احاطے میں ایک پر وقار تقریب میں قومی پرچم لہرایا جس میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان، ہائی کمیشن کے عملے ، طلباء اور پاکستان کے دوستوں نے شرکت کی۔
اس پر مسرت موقع پر حاضرین کو صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے ۔ پیغامات نے پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنانے کے لیے بانییان پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ہائی کمشنر نے اپنے خطاب میں قائد اعظم محمد علی جناح کی دور اندیش قیادت اور قوم کے آباؤ اجداد کی لا تعداد قربانیوں کوخراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں پاکستان کی نمایاں کامیابیوں پر زور دیا جن میں اقتصادی ترقی ، تکنیکی ترقی اور گزشتہ سات دہائیوں کے مشکل چیلنجوں کے در میان عالمی امن و سلامتی میں شراکت داری شامل ہے۔
ہائی کمشنر نے پاکستان اور کینیڈا کے درمیان سیاسی، اقتصادی، علی تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ تقریب کا اختتام وطن عزیز کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا کے ساتھ ہوا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں پاکستان
پڑھیں:
کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔