شہادتِ امام علیؑ کے مرکزی جلوس میں شہداء کی یاد تازہ کرنے کی روایت برقرار
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام ٹائمز: یومِ علی علیہ السلام کے موقع پر فاؤنڈیشن کے کیمپ میں پینافلیکس کے ذریعے شہدائے کراچی، شہید علمائے کرام اور مختلف سانحات کی تصویری جھلکیاں پیش کی گئیں تاکہ شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھا جا سکے اور ان کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے۔ شرکاء نے اس نمائش کو سراہتے ہوئے اسے شہداء کی یادوں کو زندہ رکھنے کا ایک مؤثر ذریعہ قرار دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ شہادتِ امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے موقع پر منعقد ہونے والے مرکزی جلوس میں شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے شہرِ قائد میں خصوصی کیمپ لگایا گیا، جس میں ماضی میں پیش آنے والے سانحات اور شہدائے ملتِ جعفریہ کی تصاویر پر مبنی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ شہید فاؤنڈیشن پاکستان ہمیشہ سے شہداء پرور معاشرے کی تشکیل میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہی ہے۔ اس سال بھی یومِ علی علیہ السلام کے موقع پر فاؤنڈیشن کے کیمپ میں پینافلیکس کے ذریعے شہدائے کراچی، شہید علمائے کرام اور مختلف سانحات کی تصویری جھلکیاں پیش کی گئیں تاکہ شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھا جا سکے اور ان کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے۔ شرکاء نے اس نمائش کو سراہتے ہوئے اسے شہداء کی یادوں کو زندہ رکھنے کا ایک مؤثر ذریعہ قرار دیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔
تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔
انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔
تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔
بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔