رمضان المبارک کے دوران مسجدِ نبوی کے میناروں پر سرخ روشنی کیوں جلائی جاتی ہے؟جانیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
رمضان المبارک کے دوران کبھی آپ مسجدِ نبوی گئے ہوں تو آپ نے مغرب کے وقت اس کے مینار پر سرخ روشنی ضرور دیکھی ہو گی۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ مدینہ منورہ بالخصوص مسجدِ نبوی میں جہاں ہر جانب سبز رنگ نمایاں ہے ایسے میں رمضان المبارک کے دوران مسجدِ نبوی کے میناروں پر سرخ روشنی کیوں جلائی جاتی ہے؟
اگر یہ نہیں جانتے تو پریشان نہ ہوں ہم آپ کو اس کا راز بتاتے ہیں۔یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ اسلامی ممالک میں رمضان المبارک روایتی انداز میں منایا جاتا ہے۔اس ماہِ میں سحری و افطاری کے وقت سپیکروں پر سائرن کی آواز بھی آپ لازمی سنتے ہوں گے، جسے سن کر روزہ سحری و افطار کے وقت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
ماضی میں ماہِ صیام میں ’توپ‘ کے ذریعے افطاری کا اعلان کیا جاتا تھا، رمضان المبارک کے دوران مسجدِ نبوی کے میناروں پر نظر آنے والی سرخ روشنی بھی اسی کا سلسلہ ہے۔
دراصل مسجدِ نبوی کے وسیع و عریض صحن اور اطراف کے محلے میں رمضان المبارک کے دوران افطار کرنے والے روزے داروں کے لئے اس روشنی اور روشنی کے ساتھ توپ داغنے کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ سب کو افطار کے وقت کا درست اندازہ ہو جائے اور مغرب کا وقت ہوتے ہی روزے دار اذان کا انتظار کئے بغیر ہی افطار کر لیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رمضان المبارک کے دوران نبوی کے کے وقت
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی بمباری: مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے غزہ میں سفاک بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الشفا اسپتال کے قریب حملہ کیا جس کے نتیجے میں 19 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسی طرح ال اہلی اسپتال کے قریب بمباری میں مزید 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
غزہ شہر میں فضائی حملوں سے ایک مسجد اور کئی رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ صرف ایک دن میں 83 فلسطینی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا نشانہ بنے، جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے شہدا کی مجموعی تعداد 65 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
دوسری جانب چین اور سعودی عرب نے اسرائیلی فوجی آپریشن کی سخت مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ، کینیڈا، فرانس اور آئرلینڈ نے بھی ان حملوں کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر یورپی کمیشن میں اسرائیل پر پابندیوں کی تجاویز پیش کی گئیں، تاہم کچھ یورپی ممالک کی مخالفت کے باعث ان کی منظوری کا امکان کم ہے۔