نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں عوام کی اکثریت ریاست کیخلاف نہیں، بلکہ کرپٹ اور عوام دشمن نظام کیخلاف ہیں۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پر قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سستی چینی کے دعوے تو کرتی ہے مگر شوگر مافیا اس پر بھاری ہے، جس کے باعث عوام مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان میں سختی کے بجائے مسائل کے حل پر توجہ دے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں عوام کی اکثریت ریاست کیخلاف نہیں، بلکہ کرپٹ اور عوام دشمن نظام کیخلاف ہیں۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پر قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سستی چینی کے دعوے تو کرتی ہے مگر شوگر مافیا اس پر بھاری ہے، جس کے باعث عوام مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی سستی کرنے کے محض اعلانات نہ کرے بلکہ عملی اقدامات اٹھائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ انہیں گندم کی جائز قیمت دی جائے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہ کرکے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے بلوچستان میں کہا کہ حکومت نے کہا

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش  کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔

 "واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔

رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • شیخہ فاطمہ بنت مبارک گرلز کیڈٹ کالج تربت کی سرزمین پر علم، خود اعتمادی اور قومی خدمت کا نیا باب
  • عوام کی خوشحالی اور صوبے کی ترقی اولین ترجیح ہے:وزیراعلیٰ بلوچستان
  • ثنا جاوید اور شعیب ملک کی عید کی تصاویر نے سب کی توجہ سمیٹ لی
  • پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا، رانا ثناء اللّٰہ
  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا