چینی ریسٹورنٹ میں پیشاب آنے پر ماں نے بچے کو گلاس میں پیشاب کروادیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
چین کے شہر ہانگ ژو کے ایک ریسٹورنٹ میں پیش آیا ایک گھناؤنا واقعہ اس وقت سرخیوں میں ہے جب ایک دو سالہ بچے نے گاہگوں کیلئے مخصوص گلاس میں پیشاب کر دیا اور ماں نے بجائے اسے روکنے کی اس کی حمایت کی۔
ریسٹورنٹ میں موجود ایک اور گاہک جس کی تینگ نام سے ہوئی، نے ریسٹورنٹ میں پیش آئے اس واقعے کی اطلاع دی میڈیا کو دی۔
تینگ نے میڈیا کو بتایا کہ ایک بچہ اپنی ماں اور دو بوڑھے رشتہ داروں کے ساتھ کھانا کھا رہا تھا، اچانک کرسی سے کھڑا ہوا، اس نے اپنی پتلون نیچے کی اور شیشے میں پیشاب کر دیا۔
تینگ نے بتایا کہ جب بچے نے کہا کہ اسے پیشاب آرہا ہے تو خاندان کے ایک بزرگ نے کوڑے دان آگے کردیا لیکن بچے نے گلاس میں پیشاب کرنا شروع کردیا جس پر ماں نے کہا کہ اسے گلاس میں پیشاب کرنے دو۔
قریب موجود تینگ نے بتایا کہ اس سے بھی زیادہ مایوس کن بات یہ تھی کہ ریسٹورنٹ کا عملہ قریب ہونے کے باوجود اسے روکنے میں ناکام رہا۔ پیشاب سے بھرا گلاس میز پر پڑا رہا جس سے دوسرے کھانے والوں کے لیے ناقابل برداشت بدبو پیدا ہو رہی تھی۔
آخر کار تینگ اور اس کے دوستوں کو عملے کے ایک رکن سے اسے ہٹانے کے لیے کہنا پڑا۔
دوسری جانب بچے کی والدہ نے بعد میں معافی مانگی لیکن بچے کے فعل کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس ہے، لیکن بچہ واقعی برداشت نہیں کر سکتا تھا، لہٰذا اس نے گلاس میں پیشاب کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلاس میں پیشاب ریسٹورنٹ میں
پڑھیں:
جہاز کا ٹکٹ بہت مہنگا:چینی شہری نے گھر پہنچنے تک 7 شہروں کا سفر اور 8 گاڑیاں چوری کیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ:مہنگی پروازوں سے تنگ ایک چینی شخص نے ایسا انوکھا فیصلہ کیا کہ سوشل میڈیا اور پولیس دونوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
اپنے آبائی علاقے تک جانے کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ خریدنے کے بجائے اس شخص نے ایک ایسا راستہ چنا جس نے اسے جیل کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ 8 گاڑیاں چوری کرنا، 7 شہروں سے گزرنا اور پولیس سے بچنے کے نت نئے حربے اپنانا ، یہ سب کچھ اس نے صرف فلائٹ کے پیسے بچانے کے لیے کیا۔
یہ غیرمعمولی واقعہ چین کے صوبہ لیاؤننگ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص ’’چِن‘‘کے ساتھ پیش آیا، جس کا اصل مقصد صرف گھر پہنچنا تھا،مگر اس نے جس طریقے کا انتخاب کیا، وہ نہ صرف مجرمانہ تھا بلکہ خطرناک بھی۔
یہ شخص وسطی چین کے صوبہ ہونان میں تھا، جہاں سے اسے اپنے گھر واپس جانا تھا۔ اس نے 31 مئی کو 1500 یوآن میں ایک فضائی ٹکٹ خریدا، مگر بعد میں اسے یہ رقم بہت زیادہ محسوس ہوئی۔ چِن، جو ماضی میں گاڑیوں کی چوری جیسے جرائم میں ملوث رہ چکا تھا، نے اپنی پرانی عادت کو دوبارہ اپناتے ہوئے فلائٹ منسوخ کرائی اور سفر کا نیا منصوبہ تیار کر لیا۔
رات کی تاریکی میں اس نے پہلی گاڑی چرائی اور سفر کا آغاز کیا۔ جب بھی کسی گاڑی کا ایندھن ختم ہوتا، وہ گاڑی کو سڑک کنارے چھوڑ کر نئی گاڑی کی تلاش میں نکل جاتا۔ یوں وہ ایک کے بعد ایک گاڑی چراتا رہا، حتیٰ کہ 7 شہروں سے گزرتے ہوئے مجموعی طور پر 8 گاڑیاں اس کے ہاتھ لگیں۔ چِن صرف گاڑیاں نہیں چراتا تھا، بلکہ ان میں موجود قیمتی اشیا بھی اٹھا لیتا، جنہیں فروخت کر کے کھانے پینے، سڑک ٹولز اور دیگر اخراجات پورے کرتا۔
چن کی مجرمانہ کہانی اُس وقت پولیس کے علم میں آئی جب اس نے ووہان سے ڈیڑھ لاکھ یوآن مالیت کی ایک گاڑی چرا لی۔ شوروم انتظامیہ نے فوری طور پر گاڑی کے لاپتا ہونے کی اطلاع پولیس کو دی، جس نے گاڑی کو ٹریک کرنا شروع کیا۔ لوکیشن ڈیٹا سے پتا چلا کہ چوری شدہ گاڑی شمال کی طرف بڑھ رہی ہے۔
ابھی چِن کی یہ مہم جاری ہی تھی کہ صوبہ ہیبے میں اس نے ایک اور گاڑی چرانے کی کوشش کی۔ اس بار مالک کی مزاحمت نے اُسے زخمی بھی کر دیا، تاہم وہ فرار ہو گیا، لیکن قانون کے ہاتھ بہت لمبے ہوتے ہیں۔ اگلے ہی روز پولیس نے ایک سڑک کنارے کھڑی گاڑی میں سوتے ہوئے اس شخص کو گرفتار کر لیا۔ یوں یہ حیرت انگیز اور مجرمانہ سفر اپنے انجام کو پہنچا۔
پولیس کے مطابق چِن نے جن 8 گاڑیوں کو چرایا، ان کی مجموعی مالیت 10 لاکھ یوآن سے زائد تھی۔ خوش قسمتی سے پولیس نے تمام گاڑیاں بھی حاصل کرلی ہیں، تاہم چِن کو اب عدالت اور سزاؤں کے کٹھن مرحلے کا سامنا کرے گا۔
اس حیرت میں ڈالنے والے واقعے نے چینی عوام اور سوشل میڈیا صارفین کو بھی گھما کر رکھ دیا ہے۔ کچھ لوگوں نے اسے ایک احمقانہ حرکت مظاہرہ قرار دیا، تو کچھ نے اس پر طنزیہ تبصرے کیے کہ اتنے پیسے بچا بھی لیے تو کس قیمت پر؟